عالمی میڈیا چین پاکستان اکنامک کوریڈورمنصوبے کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہا ہے، شازوکانگ

ہفتہ 23 جنوری 2016 13:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جنوری۔2016ء) پاکستان کا دورہ کرنے والے چین کے تجارتی وفد کے سربراہ شازوکانگ نے کہا ہے کہ عالمی میڈیا چین پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پی ای سی) منصوبے کو متنازع بنانے کی کوشش کررہاہے تاہم اس منصوبے کو ہرصورت میں مکمل کیاجائے گا جس سے پاکستان ایشیئن ٹائیگر بن جائے گالیکن یہ پرامن ٹائیگر ہوگا ، دنیافکر نہ کرے پاکستان گوشت نہیں سبزیاں کھانے والا پرامن ٹائیگر ہوگا،ان کا کہناتھا کہ پاک چین اکنامک کوریڈور ایک اسٹریٹجک پروجیکٹ ہے یہ کوئی سازشی منصوبہ نہیں ، اس لیے اس سے کسی کو کوئی خطر ہ محسوس کرنے کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پاکستان بزنس کونسل کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے شازوکانگ کا کہناتھا کہ عالمی میڈیا خواہ مخواہ اس اہم ترین منصوبے کو متنازع بنانے کے لیے کوشاں ہے تاہم عالمی میڈیا کو سنجیدہ نہیں لیاجارہاہے ، انہوں نے کوئی نام لیے بغیر کہاکہ اس منصوبے سے کچھ ممالک کو خواہ مخواہ تکلیف ہورہی ہے،انہوں نے اس منصوبے کی یقینی تکمیل اور اس میں شفافیت کو یقینی بنانے کے عز م کااظہارکیا، ان کا کہنا تھا کہ اس جدید دورمیں دنیا کے کسی بھی حصے میں ہونے والی کوئی سرگرمی سیٹلائٹ کے ذریعے مانیٹر کرلی جاتی ہے، جب سیٹلائٹ کے ذریعے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کی مانیٹرنگ ہوسکتی ہے تو چین پاکستان اکنامک کوریڈور کو بھی مانیٹر کیا جاسکتاہے، انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک چھوٹا سا کوریڈور نہیں بلکہ ایک بہت بڑا اور وسیع منصوبہ ہے،چین کا یہ وفد ان دنوں انرجی، انفرااسٹرکچر، ٹیکسٹائل، زراعت، انجینئرنگ، انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان کا دورہ کررہاہے، سندھ کے وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ نے اپنے خطاب میں سندھ میں سرمایہ کاری کے موجود مواقع کا ذکر کرتے ہوئے چینی سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کرنے کی پیش کش کی، انہوں نے بتایا کہ کوئلے کے علاوہ ونڈ پاور جنریشن منصوبے لگائے جارہے ہیں جن سے بہت جلد بجلی کی سپلائی شروع ہوجائے گی، ان کا کہناتھا کہ کراچی سے لگ بھگ ڈھائی سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کیٹی بند ر کے مقام پر ایک بندرگار کی تعمیر کا منصوبہ ہے جہاں سے ابتدائی طورپر ملک کی فوری ضروریات پوری کرنے کیلئے کوئلہ درآمدکیا جائے گا تاہم تھر کول سے کوئلے کی ترسیل شروع ہوجانے کے بعد اسی بندرگاہ سے کوئلہ برآمد کیا جائے گا،ان کا کہناتھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے دور اقتدار میں چین کے 22دورے کیے اور موجودہ حکومت نے بھی رابطوں کے اس تسلسل کو برقرار رکھاہے،سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ اعجاز علی خان کا کہناتھا کہ سندھ میں زراعت اور انرجی سمیت کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :