تھر: غذائی قلت سے مزید 7بچے جاں بحق،ابتک 101ماؤں کی گود اجڑ گئی

ہفتہ 23 جنوری 2016 11:49

مٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جنوری۔2016ء) تھرمیں غذائی قلت سے مزید 7بچے جان کی بازی ہار گئے ،جنوری 2016ء کے دوران 101 ماؤں کی گود خالی ہوگئی ، مرنیوالے7بچوں میں سے 5مٹھی جبکہ 2عمر کوٹ کے سول اسپتال میں جاں بحق ہوئے ، سول اسپتال مٹھی سمیت دیگر اسپتالو ں میں 100سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔تھرپارکر کے صحرائی علاقوں میں غذائی قلت اور دیگر امراض سے بچوں کی اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا، مٹھی، اسلام کوٹ، عمرکوٹ میں غذائی قلت کے باعث مزید 7بچے جاں بحق ہو گئے،مٹھی کے نواحی گاؤں گودھیار میں الھڈنو سومرو کا نو مولود بچہ ،کلوئی میں چھ ماھ کا بچہ اذیشان ولد امید علی،چھاچھرو اسپتال میں10 ماہ کا جاوید ولد نورمحمد سمیجو،سول اسپتال مٹھی میں 3 دن کی کویتا بھیل اور ھنیش کمار بھی دم توڑ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مٹھی سول اسپتال ودیگر اسپتال میں 100سے زائد بچے زیر علاج ہیں،جن میں سے2 بچوں کو تشو یشنا ک حالت میں حیدرآباد اسپتال ریفر کیا گیا ہے ، مٹھی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لائی گئی بچی کویتا کے ورثاء نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث بچے کا علاج نہ ہوا اور ہلاکت ہوئی،بچی کے ورثاء نے ایمرجنسی وارڈ کے سامنے لاش رکھ کر احتجاج بھی کیا۔

ادھر تھر کی اسپتالوں سے تشویشناک حالت میں بچوں کو حیدرآباد منتقل کرنے کے سلسلے میں مقامی انتظامیہ نے مفت ایمبولینس کی سروس بند کر دی ہے،جس سے اسلام کوٹ اسپتال سے1 حاملہ خاتوں کو ریفر کرنے کیلئے ایمبولینس نہیں مل سکی اور شہر سے چندہ کیا جا رہا تھاکیوں کہ ورثاء کے پاس ایمبولینس کا کرایہ نہ تھا،ایک دن قبل ایک حاملہ خاتون آپریشن تھیٹر بند اور کسی اسپتال میں منتقلی کیلئے اخراجات نہ ہونے کے باعث اسپتال کے گیٹ پر دم توڑ گئی تھی۔

تاہم مفت ایمبولنس سروس کی بندش کے سلسے میں جنگ کی جانب سے سیکریٹری صحت سعید احمد منگنیجو سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ کہ ایمرجنسی میں مفت ایمبولنس سروس کو جاری رکھنے کیلئے ضلعی صحت آفیسر کو 15لاکھ روپے جاری کر دیئے اور اسے متنبہ کیا ہے کہ ایمرجنسی میں ریفر ہونے والے مریضوں کی مکمل مدد کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :