حیدرآبادکی سیاسی ،سماجی تنظیموں اورطلبہکاباچاخان یونیورسٹی پرحملے کے خلاف مظاہرے

سفاک دہشت گرد کسی رعائت کے مستحق نہیں،پاک فوج کی قربانیوں کے باعث عوام سکھ کاسانس لے رہی ہے،حکومت تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کے لئے عملی اقدامات کرے،سیاسی قائدین کااحتجاجی ریلی سے خطاب

جمعہ 22 جنوری 2016 22:28

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) گزشتہ روز پشاور کے علاقے چارسدہ میں باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردی کے واقعے کیخلاف حیدرآبا دمیں مختلف سیاسی، سماجی تنظیموں اور طلباء کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) ضلع حیدرآباد کی جانب سے سانحہ چارسدہ میں وحشیانہ کارروائی کیخلاف پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے مسلم لیگ کے رہنما حنیف صدیقی، مخدوم رفیق قریشی اور دیگر نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنی جرات اور دیانتداری اور پاک فوج نے دہشت گردوں کیخلاف جس طرح فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا ہے اس کے بعد دہشتگرد اپنی بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ چارسدہ نے یہ بات پھر ثابت کردی ہے کہ یہ سفاک دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، پاکستان قوم ایک بہادر قوم ہے جس کی تاریخ لازوال قربانیوں سے بھری ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ان معصوم اور بیگناہ طالب علموں کا لہو رنگ لائے گا ، ہماری بہادر افواج ان دہشت گردوں کو بھی جلد عبرتناک سزا دے گی۔جمعیت علمائے اسلام (س) ضلع حیدرآباد کی جانب سے بھی سانحہ چارسدہ پر یوم مذمت منایا گیا، اس حوالے سے جامعہ اشرفیہ میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا اور شہداء کیلئے خصوصی دُعائیں کی گئیں۔

شہر کی مختلف مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالواحد خان سواتی، قاری ابراہیم قریشی، حافظ ارمان چوہان، قاری سعد اللہ خان ، قاری ضیاء الرحمن اور دیگر نے کہاکہ بیگناہ اور معصوم انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ بے گناہوں کا خون بہایا جارہا ہے جوکہ حرام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک 15سال سے دہشت گردی کا شکار ہے ، سابقہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی عروج پر ہے۔

لیاقت میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال کی نرسنگ اسٹاف پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے چارسدہ باچاخان یونیورسٹی میں دہشت گردی کے واقعے کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکاء نے سانحہ چارسدہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت واضح پالیسی بنائے اور اس قسم کے انتظامات کئے جائیں کہ اس طرح کے سانحات دوبارہ رونما نہ ہوسکیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام تعلیمی اداروں کی حفاظت کیلئے خصوصی انتظامات کئے جائیں تاکہ طلبہ وطالبات بے خوف وخطر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام اپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے مرمٹنے کیلئے تیار ہیں ۔ عوامی ورکر پارٹی کی جانب سے بھی پریس کلب حیدرآباد کے سامنے سانحہ چارسدہ پر احتجاج کیا گیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے بخشل تھلو اوردیگر نے کہاکہ دہشت گرد بے لگام ہوگئے ہیں اور وہ معصوم بچوں کو شہید کررہے ہیں لیکن ہمارے حکمران اور اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں بے حس بنی ہوئی ہے۔

اگر یہی صورتحال رہی تو پھر کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں او ران کے ماسٹر مائنڈز کیخلاف کارروائی کی جائے۔ سندھی شاگر تحریک کی جانب سے بھی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا ، اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ریاستی حمایت حاصل ہے جس کی وجہ سے دہشت گرد مضبوط ہوتے جارہے ہیں اور وہ جہاں چاہتے ہیں دہشت گردی کی کارروائی کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردوں کیخلاف سخت سے سخت احکامات کرے اور ان کی نرسریوں کو ختم کیا جائے۔ حیدرآباد سٹی ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے بھی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا جس سے اسلم دیسوالی، غلام مصطفی ، صلاح الدین غوری اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا یہ بزدلانہ حملہ قابل مذمت ہے ، ہم پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کی سہولت کاروں اور قاتلوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دیں۔

جبکہ حیدرآباد سٹی ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے سانحہ بلوچستان یونیورسٹی کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس کے علاوہ جیم خانہ چوک گل سینٹر پر شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :