اچھے اور برے دہشتگردوں کا خاتمہ ختم کئے بغیر دہشتگردی پر قابو پا نا بہت مشکل کا م ہے، اصغر خان اچکزئی

جمعہ 22 جنوری 2016 22:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ اچھے اور برے دہشتگردوں کا خاتمہ ختم کئے بغیر دہشتگردی پر قابو پا نا بہت مشکل کا م ہے پشتونوں نے ہمیشہ وطن اور مٹی کی خاطر قربانیاں دی ہے پشتون وطن میں تعلیمی اداروں کو ٹارگٹ کرنا پشتونوں کو اقتصادی راہداری جیسے منصوبے سے محروم رکھنا چا ہتے ہیں مگر ہم برملا کہتے ہیں کہ اپنے حقوق پر کسی بھی قسم کا سودا بازی کرنے کو تیار نہیں ہے اپنے حقوق کیلئے پرامن جدوجہد کر نا ہمارا فرض ہے اور با چاخان کے نقش قدم پر چل کے ہی پشتون قوم ترقی کی منازل طے کر سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے”آن لائن“ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے اپنے ذاتی مفادات کے خاطر دہشتگردوں کا اکٹھا کر کے پشتونخوا وطن کو بارود کا ڈھیر بنا دیا اور اب ہمارے جنازے تعلیمی ادارے سمیت کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے گزشتہ 10 سالوں کے دوران جتنی قربانیاں پشتونوں نے دی ہے کسی بھی قوم نے اتنی قربانیاں نہیں دی انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور پشاور کو صرف اس لئے دہشتگردی کا نشانہ بنا یا جا رہا ہے کہ پشتون اقتصای راہداری روٹ سے دستبردار ہو مگر ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور اپنے حقوق کیلئے مزید قربانیاں دینگے لیکن حقوق پر سودا بازی کسی بھی صورت نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں اور اس نعرے کو تاقیامت تک لگاتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ دراصل یہ نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ یہ پنجاب ایکشن پلان ہیں امن کے حوالے سے صرف پنجاب کو تحفظ دیا جارہا ہے گزشتہ دنوں بلوچستان میں پولیس اہلکاروں پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا اور اس سے ایک دن بعد پشاور اور پھر چارسدہ کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا کس طرح ہم اسے قومی ایکشن پلان کہہ دیں آج سے 40 سال قبل افغانستان میں جہاد کے نام پر جس جنگ کی بنیاد رکھی گئی وہ صرف پشتون قوم کی بربادی نصیب ہوئی لاکھوں جنازے اٹھائے اور ہزاروں بے گھر ہوئے اب ایسا کوئی گھر نہیں جو غم سے خالی ہو انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف یہ بتایا جائے کہ یہ دہشت گردی صرف پشتون وطن پر کیوں ہورہی ہے مارا بھی ہمیں جارہا ہے اور دہشت گرد بھی ہمیں کہہ رہے ہیں لیکن تاریخ گواہ ہے کہ پشتون قوم نہ تو دہشت گردی ہے نہ رہے گی اور نہ ہی ان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے دہشت گردی کے نام پر لوکیشن سپورٹ فنڈ کسی اور جگہ پر خرچ کیا جارہا ہے اور اس کی سزا پشتونوں کو دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پشاور اور کوئٹہ میں وہی ہاتھ کارفرما ہیں جو پاک چائنا اکنامک کوریڈو رسے ہمیں محروم رکھنا چاہتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :