حریت رہنماؤں کا پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے پربرقرار رکھنے کی درخواست کا خیر مقدم

جمعہ 22 جنوری 2016 14:54

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) حریت رہنماؤں نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے پربرقرار رکھنے کی درخواست کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کو حل نہیں کیا جاتا پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات مستحکم ہونے کو امکان نہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق قوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے 7جنوری 2016کو 15 رکنی سلامتی کونسل کے صدر یورو گوئے کے سفیر ایلبیو روزیلی کے نام خط میں مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر برقرار رکھنے کی درخواست کی تھی اور اس خط کو سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی سمیت کشمیری حریت رہنماؤں کی اکثریت نے پاکستان حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا تھا اور کہا تھا کہ استصواب رائے طویل عرصہ سے حل طلب مسئلہ کشمیر کا سب سے عملی اور جمہوری حل ہے اور بھارت کو ڈیڑھ کروڑ انسانوں کی خاطر اس حل میں تعاون کرنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس مسئلہ کو حل نہیں کیا جاتا پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات مستحکم ہونے کو امکان نہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششیں جاری رکھے گا۔ دریں اثناء امریکا میں مقیم کشمیریوں نے حکومت پاکستان کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سلامتی کونسل پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اقدام اس امر کا بھی عکاس ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جامع مذاکرات کے باوجود مسئلہ کشمیر کی بین الاقوامی حیثیت برقرار رہے گی اور یہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود رہے گا۔