سکول کے اوقات میں بچوں کی اینٹوں کے بھٹوں پر موجودگی چائلڈلیبر تصور کی جائے گی، بغیررجسٹریشن چلنے والے بھٹوں کو فوری سیل کیا جائے، ڈی سی او سیالکوٹ

جمعہ 22 جنوری 2016 12:44

سیالکوٹ۔22 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 جنوری۔2016ء)4 سے14سال تک عمر کے بچوں کی سکول کے اوقات کار میں اینٹوں کے بھٹوں پر موجودگی چائلڈلیبر تصور کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والے بھٹوں کے مالکان اور مینجرز کے خلاف چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت ناصرف مقدمات درج کروائے جائیں گے بلکہ ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی ۔ یہ بات ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل نے ڈسٹرکٹ ویجیلینس کمیٹی سیالکوٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے ڈی او لیبر سیالکوٹ کو ہدایت کی کہ وہ ضلع بھر کے اینٹوں کی بھٹوں کی رجسٹریشن کی پڑتال کریں اور بغیر رجسٹریشن کے چلنے والے اینٹوں کے بھٹوں کو فوری سیل کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ بھٹوں پر کام کرنے والے مزدوروں کے قومی شناختی کارڈ بنوائے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بھی ہد ایت کی کہ بھٹہ مزدوروں کی کم سے کم مقررہ اجرت کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا جائے ۔

ڈی پی او سیالکوٹ رائے اعجاز احمد نے اسسٹنٹ کمشنر زاور ایس ڈی پی اوز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں واقع اینٹوں کی بھٹوں کی سرپرائز چیکنگ کریں۔ بعد ازاں محکمہ تعلیم کے مقامی افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ معاشرے میں معیاری تعلیم کے فروغ کو یقینی بنانے کیلئے اساتذہ کو اپنی صلاحیتوں اور استعداد کار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ درس و تدریس کی رائج جدید تکنیک کو اپنانا ہوگا۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے مقامی حکام کو ہدایت کی کہ وہ سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے روڈ میپ پر 100فیصد عملدرآمد کروایا جائے ۔