پاک فضائیہ،پاکستان آرمی کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کو ختم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے،ائیر چیف مارشل سہیل امان
پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت کر اس لعنت کو جڑ سے ختم کر دے گا ،پاک فضائیہ کے سربراہ کا بحرین میں منامہ ائیر پاور سیمپوزیم سے خطاب
جمعرات 21 جنوری 2016 21:51
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے منامہ ائیر پاور سیمپوزیم میں شرکت کی ۔ اس سیمپوزیم کی میزبانی رائل بحرینی ائیر فورس اور ائیر ڈیفنساُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء نے کی جو کہ چوتھے عالمی بحرین ائیر شو کا حصہ ہے۔ 20سے زائد فضائی افواج کے سربراہان اورایوی ایشن انڈسٹریز کے بہت سے اعلیٰ عہدیداران نے اس سمپوزیم میں شرکت کی۔
ائیر چیف ان چند سپیکرز میں سے تھے جنہوں نے پوری دنیا سے منتخب کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا ۔ ائیر چیف نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاک فضائیہ کے کردار کے اہم موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ائیر چیف نے کہا کہ پاک فضائیہ ،پاکستان آرمی کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کو ختم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔(جاری ہے)
پاک فضائیہ نے دہشت گردوں کے اسلحہ ڈپو اور کمانڈاور کنٹرول مراکز تباہ کر کے انہیں نا قابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
مقامی آبادی کو بنیادی ضروریات کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے بڑے پیمانے پر کوششیں کی جارہی ہیں۔ پاک فضائیہ پاکستان آرمی کے ساتھ مل کر ان علاقوں کے نوجوانوں کو بہترین تعلیم فراہم کرے گی جو ان نوجوانوں کو پاکستان کا بہترین شہری بننے میں مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014میں شروع ہونے والے آپریشن کو سیاسی قیادت اور پوری قوم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ پاک فضائیہ کے پاس مکمل صلاحیت ہے کہ وہ دن رات ہر طرح کے موسمی حالات میں آپریشن کر سکتی ہے۔ اور ان فضائی حملوں سے دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت کر اس لعنت کو جڑ سے ختم کر دے گا ۔ انہوں نے اختتامی کلمات میں کہا کہ اگرچہ فضائی قوت تنہا جنگیں نہیں جیت سکتی مگر اس امر سے بھی انکار نہیں کہ کوئی بھی جنگ فضائی قوت کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی۔ اسی لیے کوئی بھی سیاسی قیادت جب کسی بحران یا مشکل میں مبتلا ہوتی ہے تو اس کا پہلا انتخاب فضائی قوت ہی ہوتی ہے۔سعودی عرب اور ایران کے درمیان موجودہ تناؤ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ائیر چیف نے کہا کہ پاکستان سعودی -ایران تنازعے کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بحران کا پر امن طریقے سے حل ہونا نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات میں موجود تناؤ کو کم کرے گا بلکہ تمام مسلم دنیا کے درمیان محبت اور بھائی چارہ قائم کرنے میں مدد دے گا۔ سمپوزیم کے دوران پاک فضائیہ کے سربراہ نے دوسری فضائی افواج کے سربراہان اور اعلٰی شخصیات سے پیشہ وارانہ امور پر گفتگو کی۔ ائیر چیف شروع ہونے والے بحرین ائیر شو کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
اس وقت عہدوں میں نہیں الجھنا چاہیے، میری گورنر شپ کا سفر سب کے سامنے ہے،گورنر سندھ
-
بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماءاخونزادہ چٹان پر حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
-
پنجاب حکومت کا خصوصی افراد کیلئے ”ہمت کارڈ“ اور”نگہبان کارڈ“جاری کرنے کافیصلہ
-
بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دوبارہ بحال
-
جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف انکوائری، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی بنادی گئی
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.