قومی ایکشن پلان پر ملک بھر میں یکساں عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ،مولا بخش چانڈیو

ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں،بلدیاتی نمائندوں کے انتخاب کیلئے شو آف ہینڈ کا بل منظور کرانے کا مقصددھاندلی نہیں ہے،پریس کانفرنس

جمعرات 21 جنوری 2016 19:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) سندھ کے مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر ملک بھر میں یکساں عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ،سندھ میں الگ پنجاب میں ایکشن پلان الگ ہے۔سانحہ چارسدہ وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کی نااہلی ہے۔ ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں بلدیاتی نمائندوں کے انتخاب کے لئے شو آف ہینڈ کا بل منظور کرانے کا مقصددھاندلی نہیں ہے بلکہ انتخاب کے اگلے مرحلے کو شفاف بنانا ہے۔

ایم کیو ایم کے سوا اپوزیشن کی تما م جماعتوں نے اس کی حمایت کی ہے ۔حزب اختلاف کا منشور ہے کہ خود بھی چین سے نہ رہو اور دوسرے کو بھی بے چین رکھو۔چور مچائے شور والا کام نہیں چلے گا۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو پیپلز پارٹی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب،نجمی عالم اور لطیف مغل سمیت دیگربھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مولابخش چانڈیو نے کہا کہ چند روز قبل سندھ اسمبلی سے جو بل منظور ہوا ہے ۔اس خلاف بہت باتیں کی جارہی ہیں ۔حزب اختلاف کا تو ایک ہی منشور ہی نہ خود چین سے بیٹھو اور نہ دوسروں کو رہنے دو،ایم کیو ایم کے سوا سب نے شو آف ہینڈ کے بل کی حمایت کی ہے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم خود دھاندلی کے خلاف ہے تو اب شور کیوں مچا رہی ہے،یہ بل ایم کیوایم کی پریشانی کو دور کرنے کے لئے لائے ہیں۔

دیگر صوبوں میں بھی یہ قانون ہے وہاں تو کوئی شور شرابہ نہیں ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نظام کی بہتری کے لئے قانون سازی کرنا پڑتی ہے ۔ایم کیو ایم خود کہتی ہے کہ مینڈیٹ چوری نہیں ہونا چاہیے ،اب سب کچھ سامنے ہوگا کوئی چوری نہیں کرے گا ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں لیکن چور مچاے شور والا کام نہیں چلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو با اختیار بنانا چاہتے ہیں اور پیپلز پارٹی عوام کی حاکمیت کی بات کرتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مولابخش چانڈیو نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر پورے ملک میں ایک جیسا عملدرآمد نہیں ہورہا ہے سندھ میں ایکشن پلان الگ ہے اور پنجاب میں الگ ہے۔جو سانحہ چارسدہ ہوا ہے یہ وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کی ناکامی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وزیر اعظم قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے لیکن سانحہ چارسدہ کے بعد طالبان کے حمایتیوں نے اپنی زبانیں بند رکھی ہیں اور اب بھی انکے خلاف بولنے کو تیار نہیں ہیں ۔

یہی افراد پہلے دن سے ہی طالبان کے معاملات پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔مرتضی وہاب نے رینجرز اختیارات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم چوہدری نثار کا انتظار کر رہے ہیں اگر وہ نہیں آتے تو 4 فروری کو دیکھیں گے کیا کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شو آف ہینڈ کے بل پر اگر کوئی عدالت جاتا ہے تو اس سے مئیر کاانتخاب تاخیر کا شکار ہوجاے گا شاید ایم کیو ایم ایسا نہیں چاہتی ہے۔

پیپلز پارٹی کراچی کے صدر نجمی عالم نے کہا کہ ایم کیو ایم ہم پر بلدیاتی نمائندوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگا رہی ہے لیکن ان کو یہ معلوم نہیں کہ تین اضلاع میں ان کے پاس اکثریت نہیں ہے،ضلع جنوبی میں ایم کیو ایم کے پاس صرف 10 ووٹ ہیں جبکہ 16ووٹوں کی ضرورت ہے تو ایم کیو ایم ہم پر کیسے الزامات لگا رہی ہے۔شو آف ہینڈ کے بل سے سب کچھ سامنے ہوگا ۔جمعیت علماء اسلام ( ف ) ،تحریک انصاف اور مسلم لیگ ( ن ) نے بھی الیکن کمیشن کو شو آف ہینڈ کے حوالے سے درخواستیں دی تھیں ،مخصوص نشستوں کے انتخاب کو شفاف بنانے کے لئے بل منظور کرایا ہے۔

متعلقہ عنوان :