سابق این ڈی ایس چیف نے بھارتی قونصلیٹ کی ایما پرباچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرایا،افغان خفیہ ایجنسی کے سابق چیف رحمت اللہ نبیل کو افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ نے پاکستان میں حملے کیلئے ٹاسک دیا

باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے اکٹھے کئے گئے ثبوتوں میں انکشاف

جمعرات 21 جنوری 2016 16:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء) باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے ثبوت اکٹھے کرلیے گئے جن میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق این ڈی ایس چیف نے بھارتی قونصلیٹ کی ایما پر حملہ کرایا،افغان خفیہ ایجنسی کے سابق چیف رحمت اللہ نبیل کو افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ نے پاکستان میں حملے کیلئے ٹاسک دیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کو سابق این ڈی ایس چیف کے باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت مل گئے ہیں، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ” نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی ‘کے سابق سربراہ رحمت اللہ نبیل جو کہ افغان صدر کے پاکستان کے دورے پر احتجاجاً مستعفی ہوگئے تھے انہوں نے چارسدہ یونیورسٹی پر حملہ کرایا ہے۔

رحمت اللہ نبیل کو افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ نے پاکستان میں حملے کیلئے ٹاسک دیا تھا جس پر انہوں نے حملے کیلئے ملا عمر منصور سے حملہ آور مانگے جبکہ معاوضہ بھی انہوں نے ہی طے کیا۔ واضح رہے کہ سابق این ڈی ایس چیف افغانستا ن میں موجود کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملافضل اللہ پر کافی اثرورسوخ رکھتے ہیں جبکہ ان کے بھارتی قونصلیٹ کے ساتھ بھی قریبی مراسم ہیں۔