چنگا پانی پراجیکٹ میں کروڑوں کے گھپلے ،پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع

جمعرات 21 جنوری 2016 14:16

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے چنگا پانی پراجیکٹ کے فیز ون میں مالی بے ضابطگیاں اور بدعنوانیاں کی تصدیق اور چنگا پانی کے نام پر کروڑوں روپے کے گھپلوں پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔انہوں نے اپنی تحریک التوائے کار میں کہا کہ خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود صاف پانی کیلئے بچھائی گئی نئی پائپ لائن کے باوجود سیوریج کا گندہ پانی پائپ لائنوں میں شامل ہونا تشویشناک ہے جس کے باعث شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ واسا کے چنگا پانی پراجیکٹ میں عزیز بھٹی ٹاؤن، مل والی گلی، بدر کالونی ، اتحاد حسن روڈ ، بسم اللہ چوک، چوہدری کالونی اور یونس پارک کے علاقے شامل ہیں جہاں صاف پانی کی فراہمی کیلئے ان علاقوں کے رہائشیوں سے 30فیصد فنڈز وصول کیے گئے اور 70فیصد کا بجٹ واسا نے خرچ کیا۔

(جاری ہے)

حکومتی ادارہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق صاف پانی کیلئے بچھائی گئی نئی پائپ لائن کے باوجود سیوریج کا پانی نالیوں میں شامل ہورہا ہے ۔

دوسری جانب آرسینک فری فلٹریشن پانٹ بھی صاف پانی کی فراہمی کیلئے ناکام رہے ہیں رپورٹ کے مطابق 10کروڑ روپے سے بچھائی گئی پانی کی پائپ لائنز میں سیوریج کے گندے پانی کی مقدار میں100فیصد اضافہ ہوا جو حکومتی نااہلی اور بیڈ گورننس ہے ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ میں بدعنوانیوں کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے نیز ذمہ داروں کے خلاف کیا کاروائی ہوئی اس سے پنجاب اسمبلی کے ایوان کو مطلع کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :