امریکا کی پاکستان کو تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے خاتمے کی جدو و جہد میں مدد کی پیشکش

پاکستان کو پرامن اور مستحکم بنانے کی حکومتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں ، دہشت گرد پاکستان کے تعلیمی اداروں پر حملہ کرکے آئندہ آنے والی نسلوں کو ہدف بنا رہے ہیں، امریکا ملک کو پرامن اور مستحکم بنانے کے لیے حکومت پاکستان اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے، ہمیں افغان امن عمل کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کا اندازہ ہے لیکن اس کے باوجود ہم اس کوشش سے پیچھے نہیں ہٹیں گے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ونائب ترجمان کے مذمتی بیانات

جمعرات 21 جنوری 2016 11:22

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء ) امریکا نے حکومت پاکستان کو تعلیمی اداروں اور بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے خاتمے کی جدو و جہد میں مدد کی پیشکش کردی۔چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے پاکستان کو پرامن اور مستحکم بنانے کی حکومتی کوششوں کی حمایت کی۔

(جاری ہے)

مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی افسوسناک بات ہے کہ دہشت گرد پاکستان کے تعلیمی اداروں پر حملہ کرکے ملک کی آئندہ آنے والی نسلوں کو ہدف بنا رہے ہیں، تاہم امریکا ملک کو پرامن اور مستحکم بنانے کے لیے حکومت پاکستان اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے افغان امن عمل کے طویل اور مشکل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے امریکا کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں افغان امن عمل کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کا اندازہ ہے لیکن اس کے باوجود ہم اس کوشش سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبد اللہ عبد اللہ ان چیلنجز سے واقف ہیں، لیکن اس کے باوجود امن کوششوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :