وزیراعظم کا آرمی چیف کو ٹیلیفون ، دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنے پر اتفاق

باچا خان یونیورسٹی پردہشت گرد حملہ قابل مذمت ہے ،سیکیورٹی فورسز کی بروقت اور دلیرانہ کارروائی قابل تعریف ہے ، آپریشن ضرب عضب منطقی انجام تک جاری رہے گا، نوازشریف اور جنرل راحیل شریف کی ٹیلفونک گفتگو

بدھ 20 جنوری 2016 19:57

ڈیوس؍ راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے ڈیووس سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ٹیلیفون کیا جس دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیاگیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کواس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ، وزیراعظم نے باچا خان یونیورسٹی پردہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی بروقت اور دلیرانہ کارروائی کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردی کے ملک سے مکمل خاتمے تک دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور آپریشن ضرب عضب کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیراعظم نواز شریف نے ڈیوس سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کو ٹیلی فون کیا اور ان سے باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے اور واقعے سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی، اس دوران نواز شریف نے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی اس قسم کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کومتزلزل نہیں کر سکتیں، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب بھرپور قوت کے ساتھ جاری ہے اور اسے پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا ۔ اس دوران آرمی چیف نے چارسدہ حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشن بارے وزیراعظم کو بریف کیا جبکہ وزیراعظم نے بروقت کارروائی کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی تعریف کی اور کہا کہ اس دلیرانہ کارروائی سے ملک کسی اور بڑے سانحے سے بچ گیا۔ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا