پاکستان میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پہلے انٹگریٹڈ ریسورس ریکوری سینٹر سے متعلق ورکشاپ کا انعقاد
بدھ 20 جنوری 2016 19:33
اسلام آباد ۔ 20 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء) پاکستان میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پہلے انٹگریٹڈ ریسورس ریکوری سینٹر سے متعلق ورکشاپ بدھ کو اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔ ورکشاپ کا اہتمام وزارت ماحولیاتی تبدیلی، اقوام متحدہ کے انسانی آباد کاری کے پروگرام یو این ہیبٹاٹ اور اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیاء و بحرالکاہل (یو این اسکیپ) کے اشتراک سے کیا گیا۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ فضلے کو ری سائیکلنگ اور بائیو ڈائیجسشن کے ذریعے ریسورسز میں تبدیل کرنے کے لئے آئی آر آر سی قائم کیا گیا ہے۔ ان کوششوں میں سی ڈی اے، ڈاکٹر اختر حمید خان میموریل ٹرسٹ، جموں اینڈ کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کا براہ راست تعاون بھی شامل ہے۔(جاری ہے)
تقریب میں اکنامک افیئرز آفیسر یو این اسکیپ لورینزو سینٹوسی، کنٹری پروگرام منیجر یو این ہیبٹاٹ پاکستان بیلا ایویڈینٹ، اختر حمید خان میموریل ٹرسٹ کی عہدیدار سمیرہ گل، جموں اینڈ کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے عہدیدار لطیف قریشی، وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عظیم، بارانی زرعی یونیورسٹی کے افسر شاکر، این ایس یو ایس یو سی (نارتھ سندھ اربن سروسز یونٹ) کے ایم ڈی محمود عباس شاہ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اے ڈی سنجانی نے منصوبے کی افادیت کے بارے میں شرکاء کو بتایا۔
بیلا ایویڈینٹ نے کہا کہ آئی آئی آر سی کا G-15 میں پائلٹ پراجیکٹ حکومت پاکستان یو این اسکیپ، یو این ہیبٹاٹ، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کی مشترکہ کاوشوں کا عکاس ہے۔ اکنامک افیئرز آفیسر یو این اسکیپ لورینزو سینٹوسی نے کہا کہ ویسٹ مینجمنٹ میں بہتری پاکستان جیسے ممالک کے لئے فوری ضرورت کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کا پہلا انٹگریٹڈ ریسورس ریکوری سینٹر پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر G-15 میں قائم کیا گیا ہے جو فضلے کو ری سائیکلنگ اور بائیو ڈائجیسشن کے ذریعے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یو این اسکیپ پورے ایشیاء اور بحرالکاہل کے خطے میں آئی آر سی ماڈل کو فروغ دے رہا ہے اور یہ ایک موثر اور موزوں حل ثابت ہوا ہے۔ آئی آر سی کو یومیہ 3 ٹن سالڈ ویسٹ وصول ہو رہا ہے۔ یہ منصوبہ دیگر شہروں میں بھی شروع کیا جائے گا۔ اقتصادی امور ڈویژن، وزارت منصوبہ بندی و اصلاحات، یونیسف، یونیڈو، یو این ڈی پی، زرعی بارانی یونیورسٹی، ڈبلیو ایس ایس پی، این ایس یو ایس سی، میونسپل کارپوریشن مظفر آباد، واسا، حیدر آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی چیمبرز اور دیگر متعلقہ شعبوں کے نمائندوں نے بھی ورکشاپ میں شرکت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.