پولیو وائرس کے کیسز میں گذشتہ سال80 فیصد کمی آئی

پولیو کے خاتمہ کیلئے ہر مہم میں ہر بچے تک پہنچنا بہت اہم اور ضروری ہے‘ سینیٹر عائشہ رضا فاروق پولیو کے خاتمہ کے بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق کی ہائی کمیشن کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 20 جنوری 2016 19:15

اسلام آباد ۔ 20 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء) پولیو کے خاتمہ کے بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ سال 2015ء میں پولیو کے وائرس کے کیسز میں سال 2014ء کے مقابلہ میں 80 فیصد کمی آئی‘ 2016ء میں پولیو کے خاتمہ کے لئے ہر پولیو مہم میں ہر بچے تک پہنچنا بہت اہم اور ضروری ہے اور پولیو کے خاتمہ کا ایمرجنسی پروگرام قومی و صوبائی سطح پر ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کی موثر اور لگن سے کام کرنے والے نیٹ ورک کے ذریعے قیادت کر رہا ہے۔

انہوں نے یہ بات کینیڈا کے ہائی کمیشن کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد نے افغانستان‘ پاکستان اور سری لنکا ڈویژن کے سینئر ڈائریکٹر لوئس ویرٹ کی قیادت میں سینیٹر عائشہ رضا فاروق سے ملاقات کی جس کا مقصد پولیو کے خاتمہ کے لئے اشتراک کار میں پیشرفت کی کوششوں کا جائزہ لینا تھا۔

(جاری ہے)

سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے ملک بھر میں پولیو وائرس کی گردش پر قابو پانے کے لئے کئے گئے معیاری کام پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیو کے وائرس پر قابو پانے میں ریکارڈ پیش رفت کی ہے اور یہ وقت پولیو کے وائرس پر قابو پانے کا حتمی مرحلہ ہے اور ہم پاکستان کو پولیو کے وائرس سے نجات دلانے کے لئے اپنے پختہ ترین عزم کے باعث جلد ہی پولیو پر قابو پالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2015ء میں پولیو کے وائرس کے کیسز میں سال 2014ء کے مقابلہ میں 80 فیصد کمی آئی۔

وفد کو پولیو کے خاتمہ کے پروگرام میں سول سوسائٹی کے کردار سمیت تمام شراکت داروں کے کام بارے بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے اعتماد اور معاونت سے ہم نے پولیو کے خاتمہ کا ہدف حاصل کرنے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔ کینیڈین سفارتی مشن نے پولیو کے نیشنل آپریشن مرکز کے کنٹرول روم کا معائنہ بھی کیا اور تمام اعداد و شمار کا تفصیلی جائزہ لیا۔

لوئس ویرٹ ڈیٹا پریزنٹیشن سے بہت متاثر ہوئے اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے حکام اور اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے کام کے معیار اور لگن کو سراہا۔ سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کینیڈین ہائی کمیشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کینیڈین حکومت کی طرف سے دی گئی امداد کا بھی اعتراف کیا۔ واضح رہے کہ کینیڈا جی پی ای آئی کے لیے سب سے زیاد ہ امداد دینے والا ملک ہے اور 1995ء سے لے کر 2014ء تک پولیو کے خاتمہ کے لئے 402.06 ملین ڈالرز کی امداد دے چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :