شہید پروفیسر حامد حسین کا تعلق صوابی سے تھا، 1982ء میں پیدا ہوئے

جنوری 2013میں باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں بحیثیت پروفیسر تعینات ہوئے ،تین سال بعد اسی ادارے میں جام شہادت نوش کیا

بدھ 20 جنوری 2016 17:23

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) باچا خان یونیورسٹی چار سدہ میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے نوجوان پروفیسر ڈاکٹر حامد حسین ولد لعل بہادر کا تعلق صوابی سٹی کے محلہ شیر داد خیل سے تھا۔وہ 1982میں صوابی کے معروف خاندان کے سر براہ لعل بہادر کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول صوابی سے حاصل کی ۔

گریجویشن گورنمنٹ ڈگری کالج صوابی سے کیا اور بعد ازاں ایم ایس سی سیدو شریف کالج سے کرنے کے بعد انگلینڈ سے کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کر لی۔وہ کچھ عرصہ نجی تعلیمی اداروں میں بحیثیت کیمسٹری ٹیچر خدمات انجام دیتے رہے اس کے بعد پبلک سروس کمیشن کے ذریعے اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہو گئے۔جنوری 2013میں باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں بحیثیت پروفیسر تعینات ہو گئے اور پورے تین سال بعد اسی ادارے میں جام شہادت نوش کیا ۔

(جاری ہے)

شہید پروفیسر ڈاکٹر حامد حسین نے اپنے پیچھے تین سالہ بیٹا حاشر حسین اور ایک سالہ بچی حریم حسین کے علاوہ بیوہ ، والد لعل بہادر ، دو بھائی سجاد حسین اور اشفاق حسین سوگوار چھوڑے۔ شہید کو نماز مغرب کے بعد سینکڑوں اشکبار آنکھوں کے سامنے اپنے آبائی قبر ستان صوابی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازے میں اعلیٰ سرکاری و سول حکام ، تعلیمی اداروں کے آفسران ، عمائدین علاقہ اور دوست و احباب نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔