بلے باز خود غرض نہیں ، باؤلرز کو مزید محنت کرنا ہو گی ،ڈائریکٹر بھارتی کرکٹ ٹیم روی شاستری

بدھ 20 جنوری 2016 17:01

بلے باز خود غرض نہیں ، باؤلرز کو مزید محنت کرنا ہو گی ،ڈائریکٹر بھارتی ..

سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء ) ہندوستانی ٹیم کے ڈائریکٹر روی شاستری نے گلین میکس ویل کی جانب سے ہندوستانی بلے بازوں کو خود غرض قرار دینے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے باوٴلرز کو مزید محنت کا مشورہ دیا ہے۔ آسٹریلیا کے دورے پر موجود ہندوستانی ٹیم نے بلے بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت تینوں ایک روزہ میچوں میں بالترتیب 309، 308 اور 295 رنز بنائے لیکن ان کے باوٴلرز تینوں موقعوں پر بڑے مجموعے کے دفاع میں ناکام رہے۔

ابتدائی دونوں میچوں میں روہت شرما جبکہ تیسرے میچ میں ویرات کوہلی نے سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ تیز ترین سات ہزار رنز بنانے والے بلے باز کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔ ہندوستانی بلے بازوں کی شاندار کارکردگی کے باوجود تیسرے میچ میں مہمان ٹیم سے یقینی فتح چھیننے والے گلین میکس ویل نے ہندوستانی کھلاڑیوں کو خود غرض قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا تھا کہ ‘ہندوستانی بلے باز شاید اس بات کو یقینی بنارہے تھے کہ وہ کوئی سنگ میل عبور کرلیں۔

کچھ لوگ سنگ میل کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور کچھ نہیں’۔ جارح مزاج آسٹریلوی بلے باز نے کہا کہ ‘اگر آپ کے لیے سنگ میل اتنی زیادہ اہمیت رکھتے ہیں تو پھر انہیں ہی پورا کریں۔ میرے لیے ان کی کبھی اہمیت نہیں رہی’۔ صرف یہ بیان نہیں بلکہ ہندوستانی بلے بازوں اور ٹیم کی اہم موقعوں پر کارکردگی نے بھی اس تاثر کو تقویت دی کہ ہندوستانی بلے باز سنگ میل کے حصول کیلئے کھیلتے ہیں۔

تینوں میچوں کے دوران 31 سے 40 اوورز کے درمیان ہندوستانی ٹیم نے بالترتیب 67،67 اور 60 رنز بنائے، یہ اوورز تھے جب ہندوستانی بلے بازوں نے اپنی سنچریوں تک رسائی کی اور وکٹ پر سیٹ ہونے کے باوجود تیزی سے رنز بنانے میں ناکام رہے جس سے ٹیم کی مزید بہتر مجموعے تک رسائی ممکن نہ ہو سکی۔ روہت شرما نے پہلے میچ میں 83 سے 100 رنز تک پہنچنے کیلئے 24 گیندیں صرف کیں، دوسرے میچ میں 86 رنز سے سنچری کے حصول تک 21 گیندوں کا سہارا لیا جبکہ کوہلی نے تیسرے میچ میں سنچری تک رسائی کیلئے آخری 16 رنز کیلئے 15 گیندیں کھیلیں۔

ٹیم کی کارکردگی اور میکس ویل کے بیان پر ہندوستانی ٹیم کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا کہنا تھا ان باتوں کے بجائے ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کھیل کے کن حصوں میں برا کھیل رہے ہیں اور کہاں بہتری کی ضرورت ہے‘۔ تاہم روی شاستری نے آسٹریلین بلے باز کے اس بیان پر براہ راست اپنے بلے بازوں کا دفاع کرتے ہوئے باوٴلرز کو مزید محنت کا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کھلاڑی سنگ میل پر توجہ دیتے تو کوہلی کبھی بھی تیز ترین سات ہزار رنز نہ بنا پاتے، اگر ایسا ہوتا تو شاید انہیں اس کیلئے مزید 100 انگز درکار ہوتیں۔ اگر روہت شرما کی بات کی جائے تو اگر وہ ریکارڈ پر توجہ مرکوز رکھتے تو کبھی بھی دو ڈبل سنچریاں یا 264 رنز کی اننگ نہیں کھیل پاتے۔ انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کے اہم باوٴلرز کی غیر موجودگی میں تیسرے درجے کے باوٴلنگ اٹیک کے سامنے بھی بڑا مجموعہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

شاستری کا کہنا تھا کہ یہ باوٴلرز ناتجربہ کار ضرور ہیں لیکن ان کی صلاحیتوں پر شک نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ کافی ٹی ٹوئنٹی اور ڈومیسٹک میچز کھیل کر آئے ہیں۔ سابق کرکٹر نے اپنے باوٴلرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تیزی سے سیکھنے کی اور بحیثیت باوٴلنگ یونٹ تسلسل کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے، اگر وہ ابتدائی تین میچوں میں کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہیں تو یقینا مثبت نتائج برآمد ہوں گے

متعلقہ عنوان :