چارسدہ ، باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کا حملہ، پروفیسر اور طلبا سمیت25 افرادشہید

بدھ 20 جنوری 2016 15:16

چارسدہ/پشاور/اسلام آباد /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء) چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر اور طلباء سمیت25 افرادشہید جبکہ60کے قریب زخمی ہوگئے،پاک فوج کے کمانڈوز نے یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے بعد6دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، دہشت گردوں کی طرف سے ایک اوربزدلانہ کارروائی میں درس گاہ کو نشانہ بنائے جانے کے بعد وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں تعلیمی اداروں سمیت حساس مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی،آرمی چیف جنرل راحیل شریف،فوری طور پر باچا خان یونیورسٹی پہنچ گئے،صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، سابق صدر آصف علی زرداری،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ، سپیکر قومی اسمبلی،وزیرداخلہ ، وزیراطلاعات، خورشید شاہ، فضل الرحمان، سراج الحق ، دیگر قومی و سیاسی رہنماؤں سمیت عالمی رہنماؤں نے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی،باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کے خلاف اے این پی نے 10روزہ سوگ کا اعلان کر دیا،چارسدہ میں تمام تعلیمی ادارے31جنوری تک کیلئے بند کر دیئے گئے،چارسدہ کے اہم مقامات کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج نے سنبھال لی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کو رسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر اور طلباء سمیت25 افرادشہید جبکہ60کے قریب زخمی ہوگئے،پاک فوج کے کمانڈوز نے یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے بعد6دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ذرائع کے مطابق چارسدہ یونیورسٹی میں قوم پرست رہنما باچا خان کی برسی کے موقع پر مشاعرے کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لئے طلبہ، اساتذہ اور عملے کی بڑی تعداد موجود تھی کہ اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا اور دھماکوں کی آوازیں سنیں گئیں،جس کے بعد ہر طرف بھگدڑ مچ گئیاور طلبہ اپنی کلاسوں میں جب کہ طالبات ہوسٹل میں محصور ہو کر رہ گئیں۔

چارسدہ یونی ورسٹی کے ایک ملازم کے مطابق دہشت گرد یونی ورسٹی کے پچھلے حصے سے دیوار پھلانگ کر یونیورسٹی کے اندر داخل ہوئے، دہشت گردو ں کی تعداد 6کے قریب تھی جنہوں نے اندر داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں یونیورسٹی کے پروفیسر حامد حسین سمیت 25 افراد شہید جبکہ 60 کے قریب زخمی ہوئے، شہید ہونے والے افراد کی لاشیں ڈی ایچ کیو اسپتال چارسدہ منتقل کر دی گئیں ، پروفیسر حامد حال ہی میں برطانیہ سے پی ایچ ڈی کر کے پاکستان آئے تھے اور چارسدہ یونی ورسٹی میں کیمسٹری کے استاد تھے۔

دہشت گردوں کے حملے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے چارسدہ یونیورسٹی کا محاصرہ کر لیا اور پاک فوج کے کمانڈرز نے یونیورسٹی کے اندر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا، جس میں تمام دہشت گرد مارے گئے ۔نجی ٹی وی کے مطابق مارے جانے والے دہشت گردوں نے خود کش جیکٹس بھی پہنی ہوئی تھیں تاہم کوئی بھی جیکٹ نہ پھٹ سکی،دہشت گردوں کے یونیورسٹی پر حملے کی خبر پھیلنے کے بعدوالدین بھی یونیورسٹی کے باہر پہنچ گئے اور اپنے بچوں کی تلاش میں آنسو بہاتے رہے،ریسکیو ٹیمیں، ایمبولینسز اور ڈاکٹرز بھی یونیورسٹی کے باہر موجود رہے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرکے اہسپتال منتقل کیاجاتا رہا، پاک فوج کے جوان ہاسٹل میں محصور طلباء و طالبات کو وقتاً فوقتاً نکالتے رہے۔

یونیورسٹی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حملے میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے، دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور وہ اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں، اپنے آپ کو زندہ رکھنے کے لئے دہشت گرد اس قسم کے بزدلانہ حملے کرتے ہیں۔دوسری طرف پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ بھی میڈیا کو یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے خلاف کمانڈو آپریشن کے حوالے سے اپ ڈیٹ کرتے رہے۔

باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈآکٹر فضل الرحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 ہزار کے قریب طالب علم اور600 مہمان یونیورسٹی میں موجود تھے جبکہ فائرنگ باہرسے کی جارہی تھی، اس وقت شدید دھند تھی جس کے باعثطلبہ کو کچھ دکھائی نہیں دے رہاتھا، مسلح افراد دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اندر داخل ہوئے۔ واقعہ کے بعد چارسدہ اور پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ درس گاہ کو نشانہ بنائے جانے کے بعد وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں تعلیمی اداروں سمیت حساس مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف،فوری طور پر باچا خان یونیورسٹی پہنچ گئے۔صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، سابق صدر آصف علی زرداری،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ، سپیکر قومی اسمبلی،وزیرداخلہ ، وزیراطلاعات، خورشید شاہ، فضل الرحمان، سراج الحق ،دیگر قومی و سیاسی رہنماؤں سمیت عالمی رہنماؤں نے بھی دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی۔

وزیراعظم نواز شریف نے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑا افسوسناک واقعہ ہے،یہ دہشت گرد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں،انہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا،سیکیورٹی فورسز کو دہشت گردوں کا جلد خاتمہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے،دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں پاکستانیوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی، معصوم طلباء اور شہریوں کو قتل کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں ، پاکستان سے دہشتگردوں کو جلد از جلد ختم کردیا جائے گا۔

صدر مملکت ممنون حسین نے بھی چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہیدوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے چارسدہ صورتحال کی خود مانیٹرنگ کی ۔ چاروں صوبوں کے گورنرز اور وزرائے اعلیٰ نے بھی دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے مذمتی بیان میں کہا کہ یونیورسٹی پر حملہ قابل مذمت ہے، دہشت گرد پاکستان، اسلام اور ہماری سلامتی کے دشمن ہیں،دہشت گردی سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد ہمارا پہلا شک بھارت پر جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لگتا ہے کہ (ن) لیگ کے دہشت گردوں کے کمر توڑنے کے دعوے غلط ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تعلیمی اداروں پر حملہ افسوسناک ہے، پوری دنیا میں مسلم امہ دہشت گردی کا شکار ہے،صوبائی حکومت تعلیمی اداروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہے، نیشنل ایکشن پلان صرف دکھانے کیلئے ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ تعلیمی ادارے پر حملہ انتہائی افسوسناک ہے، دشمن کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے، دہشت گرد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں پرپورا اعتماد ہے۔عمران خان نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں طلبا اور والدین کے ساتھ کھڑے ہیں اور دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرد ی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کمزور نہیں کر سکتیں، یونیورسٹی پر حملہ پاکستان پر حملے کے مترادف ہے، پاکستان کی سرزمین سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

دوسری طرف باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کے خلاف اے این پی نے 10روزہ سوگ کا اعلان کر دیا،چارسدہ میں تمام تعلیمی ادارے31جنوری تک کیلئے بند کر دیئے گئے،چارسدہ کے اہم مقامات کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج نے سنبھال لی جبکہ صوابی یونیورسٹی غیر معینہ مدت تک کیلئے بند کر دی گئی ہے۔