دہشتگرد اعلیٰ انسانی اقدار سے محروم ہیں ‘عام شہریوں ‘زیر تعلیم معصوم بچوں کے خلاف کارروائیوں سے گریز نہیں کرتے ‘ پاکستان

عالمی برادری دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات کرے ‘ بین الاقوامی سطح پر امن و سلامتی کے فروغ کیلئے مسلح تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ‘ تمام فریقین جنگ سے متاثرہ علاقوں میں عام شہریوں کے مصائب و الام کو کم کرنے کے حوالے سے ذمہ داریوں کا پاس کریں ‘ مسلح تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دی جائے ‘ موجود مسلح تنازعات کا سیاسی حل تلاش کیا جائے ‘ ملیحہ لودھی کا خطاب

بدھ 20 جنوری 2016 13:29

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ دہشتگرد اعلیٰ انسانی اقدار سے محروم ہیں ‘عام شہریوں ‘زیر تعلیم معصوم بچوں کے خلاف کارروائیوں سے گریز نہیں کرتے ‘ عالمی برادری دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات کرے ‘ بین الاقوامی سطح پر امن و سلامتی کے فروغ کیلئے مسلح تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ‘ تمام فریقین جنگ سے متاثرہ علاقوں میں عام شہریوں کے مصائب و الام کو کم کرنے کے حوالے سے ذمہ داریوں کا پاس کریں ‘ مسلح تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دی جائے ‘ موجود مسلح تنازعات کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ جنگ سے متاثرہ علاقوں میں عام شہریوں کے مصائب و الام کو کم سے کم کرنے کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا پاس کریں ۔

(جاری ہے)

ان علاقوں میں ہزاروں مرد خواتین اور بچے ایسی جنگوں کے نتائج بھگت رہے ہیں جن کے شروع کرنے میں ان کا کوئی کردار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلح تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں عام شہریوں کے مصائب و الام اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ انہیں بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔ عام شہریوں کے تحفظ کا موثر ترین طریقہ یہ ہے کہ مسلح تنازعات کو شروع ہی نہ ہونے دیا جائے۔ مسلح تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دی جائے اور موجود مسلح تنازعات کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ اگرچہ مسلح تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں عام شہریوں کا تحفظ پورے نظام کی ذمہ داری ہے تاہم اس حوالے زیادہ اہم کردار متعلقہ حکومتوں کا ہے۔

اس حوالے سے اگرچہ قانون موجود ہیں لیکن کئی مواقع پر ان قوانین پر عملدر آمد نہیں ہو رہا اور خاص طور سے غیر ریاستی عوام کا رویہ منفی ہے ۔ پاکستان مسلح تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں تعینات کئے جانے والے امن دستوں کو اس حوالے سے خصوصی تربیت دی جائے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لئے افرادی قوت فراہم کرنے والا ایک بڑا ملک ہے اور اس نے کانگو ‘ دارفر ‘آئیوری کوسٹ ‘ لائیبیریا اور وسطی افریقی جمہوریہ میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستوں میں شامل اپنے سیکورٹی اہلکاروں کو عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی تربیت کے لئے خصوصی اقدامات کئے ہیں ۔

ان پاکستانی سیکورٹی اہلکاروں کا کردار دیگر ممالک کے لئے مثال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے جاری رپورٹ میں بھی دہشت گردی کے خلاف پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں عام شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کو سراہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے انہیں دیگر محفوظ علاقوں میں منتقل کیا ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اعلیٰ انسانی اقدار سے محروم ہیں اس لئے وہ عام شہریوں حتیٰ کہ سکولوں میں زیر تعلیم معصوم بچوں کے خلاف بھی کارروائیوں سے گریز نہیں کرتے اس کے باوجود یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کرے کیونکہ ان کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے جانی و مالی نقصان کے برعکس نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :