سپریم کورٹ نے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کیلئے ماہانہ خرچہ سے متعلق کیس میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ڈاکٹر کی درخواست خارج کردی

منگل 19 جنوری 2016 22:42

اسلام آباد ۔ 19 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔19 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کیلئے ماہانہ خرچہ سے متعلق کیس میں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ڈاکٹر کی درخواست خارج کردی۔ منگل کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پاکستانی نژاد امریکن فاروق صدیقی کی ٹیسٹ ٹیوب بیٹی کے خرچہ اور اس کے لیگل سٹیٹس سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار نے ذاتی طورپرعدالت میں پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ ماتحت عدالت نے ایک جانب مجھے بچی کو15ہزار 715روپے بطور ماہانہ خرچہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا ہے اور دوسری طرف مجھے بچی کا والد بھی تسلیم نہیں کیاگیا اس لئے عدالت اس کیس کا جائزہ لیکر تفصیلی فیصلہ جاری کرے۔

(جاری ہے)

عدالت نے واضح کیا کہ ان کی موجودہ درخواست صرف بچی کے اخراجات سے متعلق ہے، ولدیت کے حوالے سے نہیں۔

بعد ازاں عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ یاد رہے کہ درخواست گزار(ٹیسٹ ٹیوب بچے پیدا کرنے کے ماہر فاروق صدیقی) نے امریکہ کے ایک اخبار میں اشتہاردیا تھا کہ کوئی بھی خاتون رضا کارانہ طور پر اگر ٹیسٹ ٹیوب بچہ پید اکرنے پر رضا مند ہوتو وہ اس خاتون کومعاوضہ دیں گے۔ جس پر راولپنڈی کی رہائشی ایک خاتون نے ان سے رابطہ کیا اور ٹیسٹ ٹیوب کے ذریعے بچی کو جنم دیکر ان کے حوالے کرنے کے بعد فیملی کورٹ میں بچی کی تحویل کا دعویٰ دائر کردیا تھا۔

عدالت نے فیصلہ ماں کے حق میں دیتے ہوئے بچی کے اخراجات کیلئے ماہانہ 15ہزار 715روپے ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ فیصلہ کے خلاف فاروق صدیقی نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تو عدالتعالیہ نے بھی ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا تھا اوراب سپریم کورٹ نے بھی ہائیکورٹ کافیصلہ برقراررکھتے ہوئے درخواست خارج کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :