سعودیہ ایران کشیدگی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور ایران کا فوکل پرسن مقرر کرنے پراتفاق

دونوں مسلمان ملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ پاکستان کا مقدس مشن ہے، معاملات کو سلجھانے کیلئے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں ،وزیراعظم کی میڈیا سے گفتگو

منگل 19 جنوری 2016 22:22

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 جنوری۔2016ء) پاکستان اورتہران نے ایران سعودی عرب کشیدگی کے خاتمے کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا،سعودی عرب بھی مقرر کردے گا،وزیراعظم نوازشریف دورہ ایران مکمل کرکے سوئٹزرلینڈ روانہ ہوگئے ہیں،گزشتہ روز وزیراعظم نوازشریف نے ایرانی قیادت سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ختم کرنے سے متعلق ملاقات کی،ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،خطے میں کشیدگی اور اس سے پیدا ہونے والے اثرات سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو کی، پاکستانی وفد میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،طارق فاطمی اور سفارتکار موجود تھے،ملاقات کے بعد وزیراعظم نوازشریف میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ تہران میں اب تک ہونے والی ملاقاتیں بہت مفید رہی،مسلم امہ کے درمیان اخوت،اتحاد اور یکجہتی ہونی چاہئے اور یہی پاکستان کا مقصد اور آرزو ہے،دونوں مسلمان ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے،کشیدگی کا خاتمہ پاکستان کا مقدس مشن ہے،پاکستان معاملات کو سلجھانے کیلئے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں اور یہ فخر کی بات ہے کہ آج پھر پاکستان مصالحت کا کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کی قیادت نے کشیدگی کے خاتمے بارے پاکستانی کردار کی تعریف کی،دونوں ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقاتوں اور بات چیت سے ہمیں حوصلہ ملا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے بتایا کہ ہماری ایران کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں اس طرح ایران نے بھی کہا کہ ہماری بھی سعودی عرب کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی دشمنی نہیں ہے تو باقی معاملات آسان ہیں، البتہ دونوں ممالک کے کچھ تحفظات ضرور تھے،وہی میں نے دونوں کو بیان کردئیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب نے یہ بھی کہا کہ ہم تمام مسلم ممالک بشمول ایران کے ساتھ خوشگوار تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں اور یہ حالیہ کشیدگی کو ختم ہونی چاہئے۔نوازشریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کے خاتمے کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنا ہوگا،سعودی عرب نے بھی فوکل پرسن مقرر کرنے کا کہا ہے اور پاکستان کا فوکل پرسن فل ٹائم اس معاملے پر کام کر ے گا۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی بہت بڑا چیلنج ہے ہمیں اکٹھے اس کے خلاف نمٹنا ہوگا۔سعودی عرب اور ایران دونوں کو اس معاملے کے خطرات کا ادراک ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کیلئے از خود اقدام اٹھایا یہ کسی کی ایماء پر نہیں کیا گیا، پاکستان یہ اپنا فرض سمجھتا ہے،پاکستان نے ایران عراق جنگ ختم کرانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت کی جانب سے مصالحانہ اقدام مبارکباد لینے کیلئے نہیں کیا گیا،پاکستان یہ اقدام اپنا مقدس فریضہ سمجھتا ہے

متعلقہ عنوان :