پیپلز پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کی کے الیکٹرک کو 57 پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی مہنگی کرنے کی اجازت دینے پر نیپرا کی شدید مذمت

منگل 19 جنوری 2016 21:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی جاوید ناگوری، ساجد جوکھیو ،شاہینہ شیر علی اور شمیم ممتاز نے کے الیکٹرک کو 57 پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی مہنگی کرنے کی اجازت دینے پر نیپرا کی شدید مذمت کی ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نیپرا کے چیئرمین طارق سدوزئی کو فوری طور پر برطرف کر کے ان کے خلاف انکوائری شروع کی جائے۔

پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری کئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر خام تیل اور فرنس آئل کی قیمتیں تاریخ کی انتہائی کم سطح پر آچکی ہیں لیکن نیپرا نے فیول ایڈجسمنٹ چارجز کی مد میں کے الیکٹرک کو کراچی کے عوام کو لوٹنے کا ایک اور موقع فراہم کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ظلم بھی ایک حد تک برداشت کیا جاسکتا ہے لیکن اگر ظالم کا ہاتھ نہ روکا جائے تو پھر اس کا عوامی رد عمل سامنے آتا ہے اور جہاں تک کے الیکٹرک کا تعلق ہے تو کراچی کے عوام میں اس نجی کمپنی کے خلاف شدید لاوا پک رہا ہے لیکن بار بار انتباہ کے باوجود وفاقی حکومت اس صورتحال سے دانستہ طور پر نظریں چرا رہی ہے اور عوام دشمن پالیسیوں پر عمل کررہی ہے۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی اور سندھ کے عوام پر ترس کھائے اور کے الیکٹرک جیسی عوام اور ملک دشمن کمپنی سے جان چھڑائے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے بجلی مہنگی کرنے کے خلاف سوموٹو نوٹس لینے کی بھی استدعا کی۔