پاکستان میں غذا کی نہیں ہمدرد قیادت کی قلت ہے‘ مظہر علوی

نام نہاد ترقیاتی منصوبوں پر اربوں خرچ کرنیوالے حکمران تھر میں بچوں کی اموات کے ذمہ دار ہیں گیس ،بجلی کی لوڈشیڈنگ حکمرانوں کے تحفے ،ڈاکوؤں اور حکمرانوں کے لوٹنے کا طریقہ ایک ہے ‘ وفود سے گفتگو

منگل 19 جنوری 2016 21:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صد ر مظہر علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں غذا کی نہیں ہمدرد قیادت کی قلت ہے، ارباب اقتدار کی ترجیحات عوامی ضروریات سے متصادم ہیں، تھرپارکر میں روزانہ علاج اور غذا نہ ہونے کی وجہ سے معصوم بچے موت کی آغوش میں جارہے ہیں جو حکمرانوں کی انسانیت پر سوالیہ نشان ہے، تھر میں پچھلے دس دنوں میں 58بچوں کی ہلاکت صوبائی اور وفاقی حکمران ڈوب مریں، حکمرانوں کے تمام تر دعوؤں کے باوجود تھر میں نہ تو کوئی اچھا ہسپتال بن سکا اور نہ ہی 6ارب کی لاگت سے بنایا جانے والا فلٹریشن پلانٹ ہی فعال ہو سکا۔

حکمرانوں کو صرف اپنے اقتدار سے غرض ہے ،عوام کی زندگی کی انہیں کوئی قدر نہیں، نام نہاد ترقیاتی منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کرنے والے سندھ کے صوبائی اور وفاقی حکمران تھر میں بچوں کی اموات کے ذمہ دار ہیں،پالتو بلی لے کر گھومنے والے حکمرانوں کو انسانی بچوں سے اس قدر بیزاری کیوں ہے؟ تھر میں معصوم بچوں کی اموات وفاق اور سندھ حکومت کی بے حسی کا شاخسانہ ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اور جنوبی پنجاب سے آئے عوامی تحریک یوتھ ونگ کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عوامی تحریک یوتھ ونگ کراچی ،اندرون سندھ ،ملتان اور ڈیرہ غازی خان کے رہنماء راؤ طیب،وقار یونس ،فرحان منہاج ،محمد وقار ،حفیظ مزاری ،رب نواز اور دیگر موجود تھے۔مظہر علوی نے کہا پنجاب کے ہسپتالوں میں ایک ایک بستر پر چار چار مریض لیٹے ہوئے ہیں ،آلودگی اور گندے پانی کی وجہ سے امراض قلب ،ہیپاٹائٹس اور سینے کے امراض میں مبتلا مریض سسک سسک کرمررہے ہیں، بچوں کے ہسپتالوں میں روزانہ ننھے فرشتوں کے جنازے اٹھ رہے ہیں۔

ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔روزانہ درجنوں مریض وینٹی لیٹرز نہ ہونے کے باعث لحد میں اتارے جاتے ہیں،نام نہاد خادم اعلیٰ ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے نہیں تھکتے مگر صوبے کے عوام کو ان کی نااہلیوں نے صحت کے بنیادی حق سے محروم کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب کے معصوم افراد بیرونی حملہ آوروں کے ظلم و جبر سے ہلاک نہیں ہورہے بلکہ صحت کی سہولیات نہ ہونے کے باعث اپنی موت آپ مررہے ہیں۔

ملک میں سڑکیں بنانا ،ٹرینیں چلانا اور بسیں چلانا ضروری ہے یا سسک ہوئے مریضوں کو علاج کی سہولیات دینا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں اور حکمرانوں کے لوٹنے کا طریقہ ایک جیسا ہے۔ لاقانونیت ،گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ حکمرانوں کے تحفے ہیں،قومی صحت کارڈ پوائنٹ سکورننگ کے سوا کچھ نہیں۔ عوام کو ریلیف دینا حکمرانوں کے نزدیک گناہ کبیرہ بن چکا ہے۔