سندھ نیشنل تحریک کا این اے 218کے نتائج کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

منگل 19 جنوری 2016 18:58

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) پی پی پی پارلمینٹرین کے صدر مخدوم امین فہیم کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست این اے 218کے نتائج کو سندھ نیشنل تحریک نے رد کردیا ، پی پی پی امیدوار مخدوم سعیدالزمان کی کامیابی کو الیکشن ٹریبونل اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان، یہ بات سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اور این اے 218 مٹیاری کے امیدوار اشرف نوناری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہی ،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور پولنگ عملہ پی پی پی امیدوار مخدوم سعیدالزمان کے فریق بنے ہوئے تھے ،الیکشن والے دن تک ہمیں الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹوں سمیت پولنگ اسٹیشنوں کے بارے میں کوئی بھی معلومات فراہم نہیں کی اور نہ ہی ایجنٹ نامے فراہم کئے جبکہ ھالا ، مٹیاری ، سعیدآباد ، کھنڈو ، اڈیرو لعل اسٹیشن ، پلیجانی ، خانوٹ ، باؤ دیرو سمیت دیگر جگہوں پر ہونے والے پولنگ اسٹیشنزپر ضلعی انتظامیہ اور سندھ حکومت کی ملی بھگت سے پی پی پی امیدوار نے مسلح افراد کے ذریعے پولنگ اسٹیشن کے اندر پولنگ عملے کی موجودگی میں ہزاروں کے تعداد میں جعلی ووٹ کاسٹ کئے گئے جبکہ تمام پولنگ اسٹیشنزپر پی پی پی مخالف امیدواروں کے ووٹروں کو ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیا ، پی پی پی حامی ووٹروں کے شناختی کارڈ نہ ہونے کے باوجود بھی ووٹ کاسٹ کرایا گیا ، این اے 218 مٹیاری کی ضمنی الیکشن میں الیکشن کمشن کی جانب سے طے کئے گئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں کی گئی اور پی پی پی امیدوار کو کامیاب کرانے کیلئے سندھ حکومت نے سرکاری مشینری استعمال کی ،پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کیلئے آنے والے ہمارے ووٹروں کو ڈرایا اور دھمکیا گیا ،انہوں نے کہا کہ این اے 218 پر الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہوئی ہے ،الیکشن کرانا صرف ایک رسم تھی، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کی جانب سے پی پی پی امیدوار کو ہرصورت میں کامیاب کرانے کیلئے سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی جس کے باعث سندھ نیشنل تحریک نے این اے 218 مٹیاری کی الیکشن کا مجبورن بائیکاٹ کا اعلان کیا سندھ نیشنل تحریک این اے 218 کے نتائج کو مکمل طور پر رد کرتی ہے اور ان نتائج کو الیکشن ٹریبونل اور سپریم کورٹ میں چلینج کریگی، انہوں نے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے این اے 218 مٹیاری پر دوبارہ الیکشن فوج اور رینجرز کی نگرانی میں کرائے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :