سعودی عرب کے دورے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف کا تہران پہنچنے پر شاندار خیر مقدم کیا گیا

سفر کے دور ان طیارے میں مشاورتی اجلاس ٗ سعودی قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں سے متعلق تبادلہ خیال آرمی چیف اور وزیر اعظم کی طیارے میں ون آن ون ملاقا ت ، ایران اور سعودی عرب کے تعلقات بارے امور زیر غور لائے گئے

منگل 19 جنوری 2016 17:54

تہر ان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف منگل کو دورہ سعودی عرب مکمل کرنے کے بعد ایرانی دارالحکومت تہران پہنچے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔تہران آمد پر پاکستانی وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا اعلیٰ ایرانی حکام اور کابینہ کے وزراء نے ان کا استقبال کیا ۔

ریاض سے تہران کے سفر کے دور ان طیارے میں وزیر اعظم نے آرمی چیف اور دیگر حکام سے مشاورتی میٹنگ کی ۔مشاورتی میٹنگ کے دور ان پاک ایران تعلقات اور سعودی قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔مشاورتی میٹنگ کے بعد وزیر اعظم اور آرمی چیف کی علیحدگی میں بھی ملاقات ہوئی ۔

(جاری ہے)

ون آن ون میٹنگ کے دور ان علاقائی صورتحال ٗ بالخصوص ایران اور سعودی عرب کے تعلقات بارے امور زیر غور لائے گئے ۔

وزیراعظم کی ایران پہنچنے پر تہران ایئر پورٹ پر ایرانی وزیر دفاع حسین دہقان سے بھی ملاقات ہوئی جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی بھی موجود تھے اس موقع پر ایرانی وزیر دفاع نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپکا دورہ ایران نہایت اہم موقع پر ہو رہا ہے ہم امید کرتے ہیں کہ آپکی ایرانی صدر سے ملاقات مفید رہے گی۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہو کیونکہ پاکستان تمام مسائل کے پر امن طریقوں سے حل کا خواہاں ہے ۔ قبل ازیں دورہ سعودی عرب مکمل کرنے کے بعد ریاض سے تہران روانگی کے وقت ریاض کے گورنر اور کنگ سلمان ایئر بیس کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم اور انکے وفد کو الوداع کیا ۔