فاٹا میں قبائلی عوام کی مشاورت ، مقامی رسم ورواج اور شریعت کے مطابق اصلاحات کی جائیں گی،صدر

منگل 19 جنوری 2016 16:54

اسلام آباد((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 جنوری۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کے بے گھر افراد کی مکمل بحالی کے بعد فاٹا میں قبائلی عوام کی مشاورت ، مقامی رسم ورواج اور شریعت کے مطابق اصلاحات کی جائیں گی۔یہ بات صدر مملکت نے قبائلی عمائدین کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ایوانِ صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی۔

صدر مملکت کی فاٹا کے قبائلی عمائدین سے ملاقات میں وفاقی وزیر برائے سیفران جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے قبائلی جرگے کے لیے دس لاکھ روپے گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کا زورٹوٹ چکا ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ فاٹا کے عوام نے بھی بہت قربانیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فاٹا کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لیے بہت جلد تعلیمی اور تجارتی مراکز قائم ہوں گے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ فاٹا میں قوانین میں تبدیلی کا عمل وہاں کے عوام کی مشاورت سے کیا جائے گا۔صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی تکمیل سے ملک میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے متعلق تحفظات کو دور کرنے کے لیے وزیراعظم کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں مکمل اتفاقِ رائے خوش آئند ہے۔

اقتصادی راہداری کی تکمیل کے لیے تمام لوگوں کوحکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ فاٹا کے بے گھر افراد کے مسائل میں کمی آرہی ہے۔ حکومت خطے میں اس کے لیے امریکا، چین اور افغانستان کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ اسی طرح پاکستان اسلامی دنیا میں امن اور اتحادِ اْمت کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلم اْمہ کے اتحاد اور امن کی کوششیں ضرور کامیاب ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :