Live Updates

پہلی بار بھی جعلی اسپیکر بنایا گیا، دوبارہ بھی فراڈ کے ذریعے لایا گیا، حکومت کو معلوم ہے کہ اس بار بھی اسپیکر ڈی سیٹ ہوئے تو ان کے پلے کچھ نہیں بچے گا،ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ریکارڈ کی فراہمی کا تھا، 2013 کے بعد 26ہزار ووٹرز این اے 122 میں شامل ہوئے، 4500 نکالے گئے‘ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 19 جنوری 2016 16:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے کہا ہے کہ پہلی بار بھی جعلی اسپیکر بنایا گیا، دوبارہ بھی فراڈ کے ذریعے لایا گیا، حکومت کو معلوم ہے کہ اس بار بھی اسپیکر ڈی سیٹ ہوئے تو ان کے پلے کچھ نہیں بچے گا،ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ریکارڈ کی فراہمی کا تھا، 2013 کے بعد 26ہزار ووٹرز این اے 122 میں شامل ہوئے، 4500 نکالے گئے۔

وہ منگل کو یہاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے۔تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) لیگ نے اگر یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ کیس وہ جیت گئے ہیں تو یہ کس کا مک مکا ہے،الیکشن کمیشن اپنی پوزیشن واضح کرے، این اے 122 کے معاملے پر آخر تک لڑوں گا، جب تک وہاں کے ووٹر کو ان کا حق نہیں ملتا، انصاف کے حصول کے لیے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک بھی جاوٴں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صمد خرم، احسن اقبال اور ایاز صادق کے کمپین منیجر تھے جو اب نادرا میں چیئرمین کے ایڈوائزر ہی اوران ووٹوں کی منتقلی صمد خرم کے کہنے پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے کردار کو سلام پیش کرتا ہوں، میڈیا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں جا سکتا ہے تو الیکشن کمیشن انہیں روک کر کیا چھپانا چاہتا ہے، 2013 کے بعد 26ہزار ووٹرز این اے 122 میں شامل ہوئے، 4500 نکالے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ریکارڈ کی فراہمی کا تھا، پہلی بار بھی جعلی اسپیکر بنایا گیا، دوبارہ بھی فراڈ کے ذریعے لایا گیا، حکومت کو معلوم ہے کہ اس بار بھی اسپیکر ڈی سیٹ ہوئے تو ان کے پلے کچھ نہیں بچے گا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات