سپریم کورٹ ، این اے 125سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف وزیر ریلوے کی اپیل کی سماعت حامد خان کے وکیل کی التوا کی درخواست پر26 جنوری تک ملتوی

حامد خان کے وکیل احمد اویس نے تو اپنے دلائل مکمل کرنے تھے،کیس تقریباً مکمل ہو چکا ہے،اگر احمد اویس نہیں آ سکتے تو متبادل بندوبست کریں،حامد خان کی التواء کی درخواست آخری مرتبہ منظور کریں گے،چیف جسٹس کے ریمارکس

منگل 19 جنوری 2016 15:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے این اے 125سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی اپیل کی سماعت حامد خان کے وکیل کی التواء کی درخواست پر26 جنوری تک ملتوی کر دی،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ حامد خان کے وکیل احمد اویس نے تو آج اپنے دلائل مکمل کرنے تھے،کیس تقریباً مکمل ہو چکا ہے،اگر احمد اویس نہیں آ سکتے تو متبادل بندوبست کریں،حامد خان کی التواء کی درخواست آخری مرتبہ منظور کریں گے۔

منگل کو سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف خواجہ سعد رفیق کی اپیل کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران تحریک انصاف کے رہنماء حامد خان کے وکیل احمد اویس کی جانب سے التواء کی درخواست دائر کی گئی۔ التواء کی درخواست میں کہا گیا کہ احمد اویس بیمار ہیں اس لئے آج التواء دیا جائے۔

چیف جسٹس، جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ آپ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ التواء لے چکے ہیں، حامد خان کی التواء کی درخواست آخری بار منظور کریں گے، 27جنوری کو میں عمرے پر جاؤں گا،جس پر حامد خان کی طرف سے کہا گیا کہ 5فروری کے بعد کی تاریخ دے دیں، جس پر خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے اعتراض کیاکہ اگراتنی لمبی تاریخ دی گئی تو دلائل بھی از سر نو شروع ہوں گے، اس لئے عدالت قریب کی کوئی تاریخ دے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ کیس تقریباً مکمل ہو چکا ہے،اگر احمد اویس نہیں آ سکتے تو متبادل بندوبست کریں،چیف جسٹس نے سرزنش کی کہ احمد اویس نے تو آج اپنے دلائل مکمل کرنے تھے، کیس کی سماعت 26جنوری تک ملتوی کر دی گئی