چین ،شہری ہوابازی کے سابق اہلکار کو پارٹی اور عہدے سے برطرف کر دیا گیا

سابق ڈپٹی ڈائریکٹر پر رشوت ستانی اور سرکاری تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے سمیت متعدد جرائم کے الزامات تھے

منگل 19 جنوری 2016 14:57

بیجنگ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) محکمہ شہری ہوا بازی(سی اے سی ) کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ژو لائی ژین کو سرکاری تحقیق میں رکاوٹ ڈالنے اور رشوت ستانی سمیت متعدد جرائم پر چین کی کمیونسٹ پارٹی ( سی پی سی) اور سرکاری عہدے سے بر طرف کیا گیا ہے ، سی پی سی کے ڈسپلن معائنہ مرکزی کمیشن (سی سی ڈی آئی ) نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ژو نے سیاسی ڈسپلن کی شدید خلاف ورزی کی اور تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی اور مداخلت کی ،ژو کو دوسروں کو ترقی دینے کی کوشش کرنے ، رشوت وصول کرنے اور پرسانل امور کے بارے میں غلط بیانی کر کے اپنے عہدے کا ناجائز فائد ہ اٹھا کر تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ہے ،سی سی ڈی آئی نے ژو پر نقد رشوت وصول کر کے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر سیکس کے لیے اختیار کے استعمال کے ذریعے خاندانی کاروبار کو فائد ہ پہنچا کر سی پی سی قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے شاہانہ استقبالیوں میں ملوث ہو کر اور گاف کارڈ وں کی غیر قانونی پراسسنگ اور استعمال کے ذریعے 2012کے اواخر میں نافذ کیے جانے والے کفایت شعاری کے قواعد کی بھی خلاف ورزی کی ، بحیثیت سی پی سی کے سینئر اہلکار ہونے کے ناطے ژونے 2012کے اواخر میں جب انسداد رشوت مہم شروع کی گئی تو سی پی سی کی 18ویں قومی کانگریس کے بعد بھی سیلف ڈسپلن کے کوئی آثار نہیں دکھائے ۔

بیان کے مطابق سی سی ڈی آئی پی قائمہ کمیٹی نے ژو کو سی پی سی سے برطرف کرنے کے فیصلے پر غور کیا اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے اس فیصلے کی توثیق کر دی ہے ، سٹیٹ کونسل کی منظوری کے بعد ژو کو سرکاری عہدوں سے برطرف کر دیا گیا اور ناجائز ذرئع سے حاصل کی گئی دولت کو ضبط کیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ژو کے کیس کو عدالتی اداروں کو منتقل کر دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :