فلسطینی صحافی کی بھوک ہڑتال کو 56 دن ہوگئے، حالت تشویشناک،زبردستی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے صہیونی ہتھکنڈے ناکام

منگل 19 جنوری 2016 14:51

الخلیل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) اسرائیلی جیل میں قید بھوک ہڑتالی فلسطینی صحافی کی زبردستی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے صہیونی ہتھکنڈے بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ فلسطینی صحافی نے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے اور اس کی مسلسل بھوک ہڑتال کو 56روز گزر چکے ہیں بھوک ہڑتال فلسطینی صحافی کی اہلیہ فیحا شلش نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے شوہرکے وکیل میں جیل میں القیق سے ملاقات کی ہے۔

وکلاء کا کہنا ہے کہ محمد القیق بے ہوش ہیں اور انہوں نے بھوک ہڑتال مسلسل جاری رکھی ہوئی ہے۔قبل ازیں صہیونی حکام کی جان سے صحافی محمد القیق کو زبردستی خوراک دینے کی کوشش کی گئی تھی جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیاتھا۔فلسطینی انسانی حقوق مرکز کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کسی بھوک ہڑتالی شہری کی ہڑتال زبردستی ختم کرانے کا کوئی اصول موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

طاقت کے استعمال سے کسی کو خوراک نہیں دی جاسکتی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی صحافی کی زندگی بچانے کیلئے اسرائیل پردباوٴ ڈالے۔فلسطینی صحافی پچھلے دو ماہ سے اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔ انہوں نے اپنی بلا جواز گرفتاری اور دوران حراست تشدد کیخلاف چھپن روز قبل بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ 40دن تک بھوک ہڑتال کے بعد القیق بے ہوش ہونے کے بعد کومے میں چلے گئے تھے۔ انہیں ہوش میں لانے کیلئے اسرائیلی فوج نے انہیں زبردستی خوراک دینا شروع کردی ہے۔