برطانیہ ، جڑواں بہنوں کا 40 سال بعد جڑواں ہونے کے باوجود مختلف ممالک میں پیدا ہونے والی پہلی جڑواں بہنوں کے عالمی ریکارڈ کا حق دار ہونے کا دعویٰ

منگل 19 جنوری 2016 13:46

برطانیہ ، جڑواں بہنوں کا 40 سال بعد جڑواں ہونے کے باوجود مختلف ممالک ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء ) برطانیہ کی جڑواں بہنوں نے 40 سال بعد جڑواں ہونے کے باوجود مختلف ممالک میں پیدا ہونے والی پہلی جڑواں بہنوں کے عالمی ریکارڈ کا حق دار ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ہائیڈی گینن ویلشپول ہسپتال میں 1976 میں پیدا ہوئی تھی جبکہ ان کی جڑواں بہن جو بینز سینٹرل لندن کے شہر شروسبری میں اس کے دو گھنٹے بعد پیدا ہوئی تھیں۔

گینس ورلڈ ریکارڈز کے مطابق مختلف ممالک میں پیدا ہونے والے پہلے جڑواں بچے 2012 میں سکاٹ لینڈ اور انگلینڈ میں پیدا ہوئے۔تاہم اس ریکارڈ کے شائع ہونے کے بعد جڑواں بہنوں کی والدہ ہائیڈی گینن نے گینس ورلڈ ریکارڈز سے رابطہ کیا۔اس دعوے کے بعد گینس نے چھان بین کی اور اس نتیجے پر پہنچے کے واقعتاً 1976 میں پیدا ہونے والی بہنیں ہی اس ریکارڈ کی حق دار ہیں۔

(جاری ہے)

ہائیڈی گینن کو اس ریکارڈ کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے گینس ورلڈ ریکارڈ کی کتاب خریدی۔ان جڑواں بہنوں کی والدہ کیرل منرو کو معلوم نہیں تھا کے ان کے ہاں جڑواں ہونے والے ہیں۔ انھوں نے ہائیڈی گینن کو 23 ستمبر 1976 کو صبح نو بجے جنم دیا۔ان کی جڑواں بہن بینز کی پیدائش 10 بج کر 45 منٹ پر ویلشپول ہسپتال سے 32 کلومیٹر دور ویلش سرحد کے پار شروپشر میں ہوئی۔گینس ورلڈ ریکارڈ کا کہنا ہے کہ وہ ریکارڈ کے اپ ڈیٹ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :