شام ،امدادی کاموں کے باوجود مضایا میں فاقہ کشی سے مزید پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے

منگل 19 جنوری 2016 13:11

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء )شام کے محصور علاقے مضایا میں فاقہ کشی کا شکار لوگوں کو خوراک پہنچانے کی کوششوں کے باوجود لوگوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق دمشق کے نواحی علاقے مضایا میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران مزید 6 افراد بھوک اور بیماریوں کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئے ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مضایا میں اشیائے خورو نوش کی قیمتیں بدستور آسمان کو چھو رہی ہیں۔

اگرچہ امدادی کاموں کی شروعات ہوئی ہیں مگر اس کے باوجود بسکٹ کا ایک پیکٹ 15 ڈالر اور دودھ فی کلو 313 ڈالر میں فروخت ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے زیراہتمام دو امدادی قافلے مضایا پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں مگر ان کی آمد سے کوئی خاطر خواہ فرق نہیں پڑا ہے۔

(جاری ہے)

امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک ماہ میں 32 شہری فاقہ کشی سے ہلاک ہوئے۔

ایک ہفتے کے دوران دو امدادی قافلے خوراک کا سامان لے کر مضایا پہنچے۔ مگر دو قافلوں کے ذریعے لائی گئی امداد بھی ناکافی ہے کیونکہ مضایا میں قحط کے شکار لوگوں کی تعداد 42 ہزار سے زیادہ ہیجن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ ’یو این‘ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہزاروں افراد کے فوری طبی معائنے اور انہیں ضروری طبی امداد کی فراہمی کی ضرورت ہے مگر عالمی ادارہ صحت اور شامی ہلال احمر صرف 10 افراد کی جانیں بچانے میں مدد کر سکے ہیں۔ گیارہ جنوری کے بعد مضایا میں امدادی کاموں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا مگر اس کے باوجود 5 افراد کی زندگیاں نہ بچائی جا سکیں اور وہ خوراک کی قلت کے باعث سسک سسک کر زندگی کی بازی ہار گئے۔