اسلام آباد سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز تعیناتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کی

تجاویزدے دی بار کے صدر کوبھی جودیشل کمیشن میں شامل کرنے کا مطالبہ، رپورٹ

منگل 19 جنوری 2016 12:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 جنوری۔2016ء) اسلام آباد سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز تعیناتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے لئے تجاویز دے دی ہیں اور ا س حوالے سے قائم آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کو پیکج تجاویز دے دی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر علی ظفر کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے ان کوششوں کی تعریف کی ہے جن کا مقصد ججز تعیناتی طریقہ کار میں بہتری لانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے اراکین نے انہیں یقین دلایا ہے کہ یہ بل عنقریب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گاتاکہ حتمی طور پر یہ مقاصد حاصل ہوں۔آئینی پیکچ نہ صر ف اعلی عدلیہ کے ججز کی تعیناتی کے ایشو کوحل کرے گابلکہ اس سے ایڈہاک ججز کی تعیناتی اور سوموٹو کے لیے گائیڈ لائنز بھی فراہم ہوں گی ۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال دسمبر میں علی ظفر نے پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کو میٹنگ کی درخواست کے حوالے سے خط لکھا تھامقصدججز کی تعیناتی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے کردار پر توجہ دلانا تھی جس میں2011 میں منیر حسین بھٹی کا کیس سامنے آیا تھا جب عدالت عظمی نے قرار دیاتھا کہ پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں کا جائزہ لینے کا اختیار نہیں ہے جس میں ججز کی تعیناتی کی سفارش کی گئی ۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیٹی کا فیصلہ سپریم کورٹ بنچ کے زریعے نظر ثانی کا محتاج ہے ۔تاہم سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے خط میں کہا گیا ہے کہ فیصلے میں رائے آئین کے روح کے منافی ہے کیونکہ اس سے پارلیمانی کمیٹی ربڑ سٹیمپ بن جائے گی۔اب آئینی پیکچ کے ذریعے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن نے آئین کے آرٹیکل 175 میں ترمیم کی تجویز دی ہے جس میں سپریم جوکورٹ بار کونسل کے صدر کوبھی جوڈیشل کمیشن میں شامل کرنے کی تجویز شامل ہے ۔اوریہ بھی کہا کہ آئین وقانون کی حدود میں رہ کرجوڈیشل کمشن خود اپنے قواعد وضوابط بنائے ۔

متعلقہ عنوان :