پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر میر ظفر اﷲ جمالی پی ایچ ایف میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر قومی اسمبلی میں پھٹ پڑے ، ایوان سے انصاف مانگ لیا

ہماری وزارت کسی بھی قسم کی بدعنوانی کا تحفظ نہیں کرتی ، معاملہ قائمہ کمیٹی بھیج دیا جائے، ریاض پیرزادہ

پیر 18 جنوری 2016 20:58

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جنوری۔2016ء ) قومی اسمبلی میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر میر ظفر اﷲ خان جمالی ہاکی فیڈریشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر ایوان میں پھٹ پڑے ،ایوان سے انصاف مانگ لیا ۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے کہاکہ پی ایچ ایف میں 10 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں پہلے کی گئیں اور پھر وزیر اعظم نے 7 کروڑ روپے دیئے اسے بھی کھا گئے ، کچھ لوگ وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے تعلق رکھتے ہیں جو بد عنوانی میں براہ راست ملوث ہیں ، مجھے وزیر جواب نہیں دے سکتا کیونکہ اگر میں ثبوت لے آیا توتا لاب میں سارے کپڑوں کے بغیر ہونگے ، اس ایوان کو اب کردار ادا کرنا ہو گا ۔

تفصیلا ت کے مطابق پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر میر ظفر اﷲ خان جمالی ہاکی فیڈریشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر ایوان میں پھٹ پڑے اور ایوان سے انصاف مانگ لیا 10 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں پہلے کی گئیں اور پھر وزیر اعظم نے 7 کروڑ روپے دیئے اسے بھی کھا گئے ، کچھ لوگ وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے تعلق رکھتے ہیں جو بد عنوانی میں براہ راست ملوث ہیں ، مجھے وزیر جواب نہیں دے سکتا کیونکہ اگر میں ثبوت لے آیا توتا لاب میں سارے کپڑوں کے بغیر ہونگے ، اس ایوان کو اب کردار ادا کرنا ہو گا ۔

(جاری ہے)

ا س پر جواب دیتے ہوئے وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ وزارت کسی بھی قسم کی بدعنوانی کا تحفظ نہیں کرتی اور معاملہ کو قائمہ کمیٹی بھیج دیا جائے تاکہ وہاں اسے حل کیا جا سکے