حکومت عورتوں اور بچوں کی غذائی ضرویات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، راجہ اشفاق سرور

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 18 جنوری 2016 16:21

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 18 جنوری۔2015ء)صوبائی وزیربرائے محنت وافرادی قوت راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نے مائیکرونیوٹرینٹ انیشی ایٹوکے تعاون سے ادارہ پلاننگ اینڈ ڈویلمنٹ میں سن موومنٹ سیکریٹریٹ قائم کیا، حکومت پنجاب آبادی اورعورتوں اور بچوں کی غذائی ضرویات کو بہتر بنانے کے لیے پورے عزم کے ساتھ کوشاں ہے۔

وہ صوبائی سن سیکٹریٹریٹ کی افتتاحی تقریب کے دوران افتتاحی خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پرخواجہ عمران نذیر پارلیمانی سیکریڑی صحت ،سائرہ افتخار ممبر صوبائی اسمبلی ،اسلم شاہین چیف نیوٹریشن پلاننگ کمیشن آف پاکستان،جہازیب خان چیرمین پلاننگ اینڈ ڈیوپلمنٹ ڈیپارنمنٹ،ڈاکٹر شبانہ حیدر ممبر ادارہ ترقی اور منصوبہ بندی صحت نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ غذائیت ہمیشہ سے عدم توجہی کاشکار رہی ہے حالانکہ اس کا اپناایک تشخص ہے لیکن یہ شعبہ پچھلی کئی دھائیوں سے محکمہ صحت میں مدغم رہاجس کی وجہ سے پورے ملک میں نیو ٹریشن کے انڈیکٹرز میں کمی واقع ہوئی ہے۔پاکستان کوغذائی قلت کے خا موش بحرن کا سامنا ہے یہ دنیا میں بہت بری صورتحال ہے۔ جو دہائیوں سے بہتر نہیں ہوئی۔

نیشل نیو ٹریشن سروے(NNS)2011کے مطابق عورتوں اور بچوں کے غذائیت کے معیار میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔اس سروے کے مطابق پانچ سال سے کم عمر بچوں میں نشوونماکی کمی 2001میں 41.6فیصدرہی۔2001میں بچوں کے شدیدلا غرپن کی شرح 14.3فیصدتھی جبکہ 2011میں 15.1فیصد رہی۔ 2001میں 42فی بچوں کاوزن میعاری وزن سے کم تھا۔جبکہ 2011میں31.5فی صد رہا۔وٹامن اے کے حوالے سے بھی پاکستان ابتری کی طرف مائل رہا۔

خون میں فولادکی کمی 61.9فیصد، زنگ کی کمی 39.2فی صداور وٹامن ڈی کی کمی 40فی صد رہی۔نیشنل نیوٹریشن سروے 2011کے مطابق پاکستان کو واحد کامیابی یونیورسل سالٹ آئیوڈائیریشن پروگرام کے حوالے سے ہوئی۔2001میں 17 فیصدگھروں میں آئیوڈین ملا نمک استعمال ہوتا تھااور 2011میں یہ 69.1فیصد ہوگیا۔تاہم حکومت پنجاب نے اب ہر سطح پرغذائیت کے مسئلے کو حل کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔

انہوں نے تمام ڈپلویلمپنٹ پارٹیزز کویقین دلایا کہ وہ غذائیت کے مسئلے کوذاتی طور پر نگرانی کریں گے اور ہر ممکنہ مدد بھی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارٹیفیکیشن انیشی ایٹو،سن موومنٹ اور غذائیت کی کثیرشعبہ حکومت عملی سے صوبے بھر میں غذائیت کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مائیکرونیوٹرینٹ انیشی ایٹواور دوسرے شرکاء کا سن سیکریٹریٹ کے قیام پر شکریہ ادا کیا۔

راجہ اشفاق سرور نے اس متحرک ''سن موومنٹ"کی تو ثیق بھی کی اور تجویز دی کے ''سن نیٹ ورک "کے لیے ایک ''پارلیمانی نیٹ ورک"بھی ہونا چاہئے جسے غذائیت کے انڈیکیٹرز کے حوالے سے ورکشاپس اور میٹنگ کی آگاہی دی جائے اور میرے پارلیمانی ساتھی مل کراس ہم کام کے لیے اپنی آواز بلند کریں گے۔ اس کام کے لیے بجٹ مختص کرنے اور قانون سازی کرنے میں مدد بھی کریں گے۔

انہوں نے خود کو سن پارلیمانی نیٹ ورک کے لیے راضا کارانہ طور پرپیش کیا۔خواجہ عمران نذیر پارلیمانی سیکریڑی صحت نے لازمی فوڈفارٹیفیکیشن پروگرام کی قانون سازی کے لیے اپنی مدد کا یقین دلایاتاکہ صوبے بھر کے غریبوں کو فارئیفانڈخوارک مہیا کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ سیاسی وابستگی صرف کمیونٹی کی سطح تک نفاذ کے لیے بلکہ یہ قانون سازی کااحاطہ کرنے کیلئے بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ صوبائی اسمبلی میں اس قومی ایجنڈا کیلئے اپنے تمام پارلیمانی ساتھیوں کو مائل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور غذائی قلت کی نازک صورت حال کیلئے اہم اقدامات بھی کریں گے تاکہ اس کے نفاز کے لیے قانون سازی کی جاسکے ۔ڈاکٹر توصیف اخترجنجوعہ کنٹری ڈائریکٹرمائیکرونیوٹرنیٹ انیشی ایٹونے ملک سے غذائی قلت کے خاتمے کے لیے(MI)کے کردار کو اجاگر کیا ۔

انہوں نے شرکاء کویونیورسل سالٹ آئیوڈائزیشن، وٹامن اے سپلیمنٹیشنس اور ویٹ فلورفارٹیفیکیشن پراجیکٹ کے بارے میں آگاہی بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ 45فیصد بچے نشوونما کے شکار ہیں یہ دنیا میں تیسری بڑی شر ح ہے جو 9.6ملین سے بھی زیادہ ہے فولاد ، آئیوڈین اور پروٹین کی کمی کی وجہ سے ہر سال مجمومی ملکی پیداوار میں 3سے4فیصد کمی ہوتی ہے انہوں نے مذید کہا کہ''سن موومنٹ''ایک منفرد موومنٹ ہے جو اس اصول پر وضع کی گئی ہے کہ خوراک اور اچھی غذا تمام لوگوں کا حق ہے اس موومنٹ کی وجہ سے گورنمنٹ ، سول سوسائٹی ،اقوم متحدد،ڈونرز، کاروباری اور تحقیق کرنے والے سب لوگ اکھٹے ہوتے ہیں اور غذائیت کی بہتری کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔

اسلم شاہین چیف نیوٹریشن پلاننگ کمیشن آف پاکستان ،سن گورمنٹ فوکل پوائنٹ نے شرکاء کو سن موومنٹ کے اعتراض اور مقاصداور اس کی وجہ سے دنیا میں غذائیت میں بہتری آنے کے بارے میں جانکاری دی ۔ سائرہ افتخار ممبر صوبائی اسمبلی نے پارلیمنٹرین کی غذائیت میں بہتری کیلئے وابستگی کے بارے میں بتایا ۔ڈاکٹر شبانہ حیدر ممبر ادارہ ترقی اور منصوبہ بندی صحت نے تمام شرکاء کو صوبائی سن سیکٹریٹریٹ کی افتتاحی تقریب میں خوش آمدید کہا ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سن سیکٹریٹر یٹ کا قیام غذائی قلت کے خاتمے اور صحت مند پنجاب کے لیے بہت اہم ہے۔جہازیب خان چیرمین پلاننگ اینڈ ڈیوپلمنٹ ڈیپارنمنٹ نے (MI)اور دوسرے تمام پارٹنرزکا غذائی قلت کی لعنت پر قابوپانے کے لیے صوبائی حکومت کی مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔انہوں کہا کہ اس غذائی قلت کے ملک کی معاشی ترقی پر گہرے اثرات ہیں۔