سی پیک پاکستان اور چین سمیت خطے کے ممالک کے لئے گیم چینجر ہے‘ پاکستان کے لئے آج اچھی خبریں آرہی ہیں‘ پاکستان میں امن واپس آرہا ہے‘ معیشت مستحکم ہورہی ہے‘ توانائی کا بحران حل کیا جارہا ہے‘ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو چین اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملایا جارہا ہے، پاکستان میں سیاسی استحکام آگیا ہے

وزیر تجارت خرم دستگیر کاپاکستان چین دوستی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 18 جنوری 2016 16:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان جیو پولیٹیکل تعلقات جیو اکنامک تعلقات میں منتقل ہورہے ہیں‘ چین پاکستان کا نمبر ون بزنس پارٹنر اور پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں پہلے نمبر پر آگیا ہے‘ سی پیک کے تحت 46 ارب ڈالر سرمایہ کاری پہلا قدم ہے‘ مستقبل میں سینکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئیگی‘ سی پیک اہم فیز میں منتقل ہوگیا ہے‘ دونوں ممالک کے تاجروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تجارت کو فروغ دیں اور دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں پر لے جائیں ‘ منصوبہ سے خطہ کی تین ارب آبادی کو فائدہ ہوگا‘ وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین سمیت خطے کے ممالک کے لئے گیم چینجر ہے‘ پاکستان کے لئے آج اچھی خبریں آرہی ہیں‘ پاکستان میں امن واپس آرہا ہے‘ معیشت مستحکم ہورہی ہے‘ توانائی کا بحران حل کیا جارہا ہے‘ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو چین اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملایا جارہا ہے اور پاکستان میں سیاسی استحکام آگیا ہے‘ پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ 2015 دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوا اور سی پیک کا آغاز کیا گیا‘ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ بن چکی ہے‘ سی پیک دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے تجارت کے نئے مواقع پیدا کریگا۔

(جاری ہے)

پیر کو پاکستان چین دوستی کے سال کے تحت کاروباری مواقع کے حوالے سے کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان چین بزنس فرینڈ شپ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کا اہم حصہ ہے دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں اور تاجروں کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تجارت کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید بلندیوں کی طرف لے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان جیو پولیٹیلک تعلقات اب جیو اکنامک تعلقات میں بدل رہے ہیں چین 2013 سے قبل پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 16 ویں نمبر پر تھا اب چین پاکستان کا نمبر ون بزنس پارٹنر اور پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ممیں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے پہلا قدم ہے اور مستقبل میں سینکڑوں ارب ڈالر کی تجارت میں سرمایہ کاری کی جائیگی انہوں نے کہا کہ پاکستان شرح نمو کو آٹھ درجے تک لے جائیں گے سی پیک ایک نئے اہم فیز میں منتقل ہوگیا ہے منصوبہ سے دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح تک تعلقات بڑھیں گے بلکہ توانائی‘ صحت‘ انفراسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کریگا منصوبہ پاکستان کے تمام صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو مستفید کریگا اور دونوں ممالک سمیت خطہ میں خوش حالی لائیگا پاکستان کی خطہ میں اہم جغرافیائی حیثیت ہے منصوبہ نہ صرف پاکستان کو چین کے ساتھ ملائے گا بلکہ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے بھی ملائے گا۔

منصوبہ سے خطے کی تین ارب آبادی کو فائدہ پہنچے گا جو دنیا کی نصف آبادی پر مشتمل ہے۔ عالمی معیشت کا رخ مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہورہا ہے منصوبہ کے تحت 77 فیصد پہلے مرحلہ پر توانائی کے شعبہ کے لئے سرمایہ کاری پر مشتمل ہے اور 2018 تک توانائی کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا چین کے تاجروں کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ وزارت منصوبہ بندی دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ منصوبہ کو مکمل کرنے کے لئے ایک جذبہ کی ضرورت ہے کیونکہ ایک آسان راستہ نہیں ہے اور اس میں چیلنجز ہیں۔ وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین سمیت خطے کے لئے گیم چینجر ہے اور دونوں ممالک کی آہنی دوستی کا ثبوت ہے اور منصوبہ سے دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کریگا یہ دونوں ممالک کو معاشی طور پر مضبوط کریگا۔

دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارت کا معاہدہ (ایف ٹی اے) 2007 میں شروع ہوا تھا اور اس کی بدولت دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں نمایاں ترقی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مثبت سمت میں ترقی کررہی ہے ایگزم بنک کا قیام بھی تجارت کے فروغ کے لئے عمل میں لایا جارہا ہے 21 ارب ڈالر کے غیر ملکی ذخائر موجود ہیں عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کے استحکام کو تسلیم کررہے ہیں۔

پاکستان کی ریٹنگ منفی سے بی ہوچکی ہے ایک فعال پرائیویٹ سیکٹر فروغ پارہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے آج اچھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ پاکستان میں امن واپس آرہا ہے‘ معیشت مستحکم ہورہی ہے‘ توانائی کا بحران حل کیا جارہا ہے‘ سی پیک کے ذریعے پاکستان چین‘ وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملایا جارہا ہے اور پاکستان نے سیاسی استحکام بھی حاصل کرلیا ہے۔

پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ وہ چین کے سفارت خانہ کی جانب سے دونوں ممالک کے تاجروں کو کانفرنس میں شرکت پر خوش آمدید کہتے ہیں اور کانفرنس کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتے ہیں تاجروں کے وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک میں تجارت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2015 دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کا آغاز کیا گیا انہوں نے کہا کہ 2016 میں دونوں ممالک کے معاشی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے دنیا کی بڑی مارکیٹ بن چکی ہے سی پیک دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے مزید مواقع پیدا کریگا تقریب سے چین کے تاجروں کے وفد کے سربراہ سابق سفیر شازک ہانگ نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :