چارفریقی رابطہ کمیٹی کا (کل) ہونے والا اجلاس افغانستان میں دیرپاامن کیلئے ایک بڑا موقع ہے، افغان وزارت خارجہ ،افغان حکومت اورطالبان کے نمائندوں کے درمیان براہ راست بات چیت اہم معاملہ ہے ،پہلے چارفریقی اجلاس اوردیگر اجلاسوں کے وعددوں کے بعد امید ہے کہ بنیادی مسئلے کے حل میں کامیاب ہوجائیں گے، احمد شکیب مستغنی

اتوار 17 جنوری 2016 19:41

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17جنوری۔2016ء) افغان وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی نے کہا ہے کہ افغانستان، پاکستان،امریکہ اور چین پر مشتمل چارفریقی رابطہ کمیٹی کا (کل) کابل میں ہونے والا دوسرا اجلاس افغانستان میں دیرپاامن کیلئے ایک بڑا موقع ہے،افغان حکومت اورطالبان کے نمائندوں کے درمیان براہ راست بات چیت اجلاس کا بنیادی معاملہ ہے ۔

اتوارکو افغان میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کاکہنا ہے کہ افغانستان، پاکستان،امریکہ اور چین پر مشتمل چارفریقی رابطہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس(کل) کابل میں ہوگا۔افغان حکومت اورطالبان کے نمائندوں کے درمیان براہ راست بات چیت اجلاس کا بنیادی معاملہ ہے،وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی کاکہنا ہے کہ افغان امن عمل کے حوالے سے ہونیوالے پہلے چارفریقی اجلاس اوردیگر اجلاسوں کے وعددوں کو دیکھتے ہوئے بہت زیادہ امید ہے کہ ہم بنیادی مسئلے کے حل میں کامیاب ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء سینیٹ کے چےئرمین نے چارفریقی کمیٹی کے دوسرے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کے مطالبات پر سنجیدگی سے غورکیا جانا چاہیے،ہم کابل میں ہونے والے چارفریقی اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن عوام کے مطالبات اور14سالہ کامیابیوں پر سنجیدگی سے غورکیاجاناچاہیے اورامن کے قیام کیلئے موثرکوششیں کی جانی چاہیں۔

متعلقہ عنوان :