چین میں انسداد دہشت گردی قانون کے مطالعہ کورس کا اجرا ء

نئے انسٹی ٹیوٹ کے فارغ التحصیل گریجویٹس انسداد دہشت گردی پالیسیوں میں حکومتی مشیر بن سکتے ہیں

اتوار 17 جنوری 2016 17:20

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جنوری۔2016ء/شنہوا) چین کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں مدد دینے کے لیے قانونی ماہرین کی فراہمی کے مقصد کے پیش نظر چین کا انسداد دہشت گردی لاء سٹڈی کا پہلا ادارہ اتوار کو ایک یونیورسٹی میں قائم کردیا گیا ، اس ادارہ جو صوبہ شان ژی کے دارالخلافہ ژیان میں پولیٹیکل سائنس اور لاء کی شمال مغربی یونیورسٹی کی طرف سے قائم کیا گیا ہے کے بارے میں توقع ہے کہ رواں سال کے موسم بہار کے سمسٹر میں انڈرگریجویٹس کی پہلی کلاس شروع کرے گا ، اس کے ڈاکٹریٹ اور ماسٹر کے پروگرام بھی ہوں گے ۔

یونیورسٹی کے صدرجیاژو نے گذشتہ روز انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی تقریب کے موقع پر کہا کہ نئے حالات کے تحت دہشت گردی کا بہتر طورپر مقابلہ کرنے کے لیے چین کی ایسے تربیت یافتہ ماہرین کی فوری سٹرٹیجک مانگ ہے جو اس شعبے میں جامع علم کے حامل ہوں ، پیپلزپبلک سکیورٹی یونیورسٹی آف چائنا ، یونان پولیس افسر اکیڈمی اور سنکیانگ پولیس کالج کے تحت انسداد دہشت گردی اداروں کے برعکس نوقائم شدہ انسٹی ٹیوٹ دہشت گردی کے حملوں سے نمٹنے کی بجائے قانون اور پالیسی مطالعہ پر توجہ مرکوز کرے گا ۔

(جاری ہے)

جیا نے کہا کہ ”یہ (پروگرام) مختلف ممالک میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کا مطالعہ کرے گا اور یہ معلوم کرے گا کہ سماجی ترقی کے ساتھ دہشت گردی کس طرح پیدا ہوتی ہے تا کہ چین قانون کے مطابق دہشت گردی سے بہتر طور پر نمٹ سکے ۔انسٹی ٹیوٹ کے گریجویٹس انسداد دہشت گردی پالیسیوں میں حکومتی مشیر بن سکتے ہیں ، چین کو نشانہ بنانے کے لیے غیر ملکی دہشتگرد اور انتہاپسند گروپوں کی طرف سے اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کے پیش نظر چین کو انسداد دہشت گردی کی بڑھتی ہو ئی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، ملک کے انسداد دہشت گردی کے پہلے قانون کو رواں سال یکم جنوری کو نافذ عمل کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :