عالمی برادری ون چین پالیسی کی پاسداری کرے ،ترجمان وزارت خارجہ

حکومت قومی خود مختاری اور علاقائی یکجہتی کے دفاع کے اہم مسئلے پر چٹان کی طرح ڈٹی ہوئی ہے ”تائیوان کی آزادی “ کی کسی علیحدگی پسندانہ سرگرمی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا

اتوار 17 جنوری 2016 15:15

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جنوری۔2016ء/شنہوا) چین کی وزارت خارجہ نے تائیوان کی قیادت کے انتخاب کے بعد گذشتہ روز بین الاقوامی براداری پر زور دیا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول کی پاسداری جاری رکھے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لیائی نے مستقبل میں تائیوان سے متعلق سفارتی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے والے سوالات کے جواب میں کہا کہ ہمیں امید ہے اور یقین رکھتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری ایک چین اصول کی پاسداری کرے گی ۔

کسی بھی صورت میں ”تائیوان کی آزادی “کی مخالفت اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے تائیوان بھر کے ساتھ تعلقات کے پر امن فروغ کی حمایت کی بھی پاسداری کرے گی۔تائیوان کے انتخابی کمیشن کی جانب سے رائے شماری کی گنتی کے حتمی نتائج کے مطابق ڈیموکریٹک پراگریسو پارٹی ( ڈی پی پی )کی امیدوار ٹسائی لینگ ۔

(جاری ہے)

وین نے ہفتے کو تائیوان کی قیادت کا انتخاب جیت لیا ہے ۔

ہانگ نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور سٹیٹ کونسل کے تائیوان کے امور کے دفتر کے اعلیٰ حکام نے نتائج کے بارے پہلے ہی ایک بیان جاری کر دیا ہے ۔ ہانگ نے کہا کہ تائیوان کا سوال چین کے داخلی امور میں آتا ہے ،دنیا میں صرف ایک چین ہے اور پورا چین اور تائیوان ایک چین میں شامل ہیں ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین کی خود مختاری اور علاقائی یکجہتی میں کوئی تقسیم نہیں ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ تائیوان کی قیادت کے انتخابی نتائج بنیادی حقیقت یا بین الاقوامی برادری کے اتفاق رائے کو تبدیل نہیں کریں گے ۔ترجمان نے کہا کہ چینی حکومت ایک چین کے اصول پر قائم ہے ،تائیوان کی آزادی ”دوچین “،”ایک چین ایک تائیوان“کی مخالفت کرتا ہے ۔ترجمان نے مزید کہا کہ اس موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی گی اور چین میں خواہ کچھ بھی ہو جائے اس میں تبدیلی نہیں آئے گی ۔ چینی ترجمان نے کہا کہ قومی خودمختاری اورعلاقائی یکجہتی کا دفاع کرنے کے اہم مسئلے پر چین چٹان کی طرح ڈٹا ہوا ہے اور ”تائیوان کی آزادی “کی کسی علیحدگی پسندانہ سرگرمی کو کبھی برداشت نہیں کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :