چارلی ایبڈو میں ایلن کردی کا متنازع کارٹون،ملکہ رانیہ کا منہ توڑجواب

اتوار 17 جنوری 2016 14:27

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 جنوری۔2016ء) گزشتہ سال ترکی کے ساحل پر لال قمیض پہنے اوندھے منہ پڑے شامی بچے کی لاش کی تصویر نے دنیا کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا تھااور فیس بک سمیت مختلف سوشل میڈیا پر بہت زیادہ شیئر کی گئی۔اسی تصویر کے متعلق فرانسیسی متنازع جریدے چارلی ایبڈو کی جانب سے ایک متنازع کارٹون شائع کیا گیا۔جاں بحق شامی پناہ گزین بچے ایلن کر دی کے بارے میں متنازع کارٹون جس کومختلف ممالک کی جانب سے تنقید کانشانہ بنایا گیا ہے، اردن کی ملکہ رانیہ نے اسے ایک متنازع کارٹو ن قرار دیتے ہوئے اس کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔

چارلی ایبڈو کی جانب سے شائع کیے گئے کارٹون میں ایلن کردی کا تعلق جرمنی میں عورتوں پر جنسی حملے کرنے والے تارکینِ وطن سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جریدے میں چھپنے والے کارٹون میں ایک شخص کو ایک عورت کے پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے اور اس پر تحریر درج ہے کہ”ایلن بھی بڑا ہوکر جرمنی میں جنسی حملے کرنے والوں جیسا بنتا۔“فرانسیسی جریدے پر دنیا بھر سے نسل پرستی کا الزام لگایا جا رہا ہیلیکن اردن کی ملکہ رانیہ نے اس کا جواب سماجی رابطوں کی سائٹ پر ایک کارٹون شیئر کر کے دیا ہے۔

اردن کے ایک آرٹسٹ کی جانب سے بنائے گئے اس کارٹون میں دکھایا گیا ہے کہ ایلن بڑا ہوکر ایک ڈاکٹر بنتا ہے۔ملکہ رانیہ نے ٹوئٹر پر چارلی ایبڈو کو جواب دیا۔سماجی رابطوں کی سائٹ پر پوسٹ کیے گئے اپنے پیغام میں ملکہ رانیہ نے لکھا ہے کہ”ایلن بڑا ہو کر ایک ڈاکٹر، استاد اور ایک محبت کرنے والا والد بھی ہوسکتا تھا۔واضح رہے کہ چارلی ایبڈو کی جانب سے یہ کارٹون حال ہی میں جرمنی سے آنے والی ان خبروں کے بعد شائع کیاگیا تھا جن کے مطابق تارکینِ وطن عورتوں پر جنسی حملوں میں ملوث ہیں۔

ملکہ رانیہ نے جواب میں جو کارٹون شیئر کیا ہے یہ کارٹون اردن کے ایک آرٹسٹ نے بنایا ہے، ملکہ رانیہ کے منہ توڑ جواب والیکارٹون کو فرانسیسی اور مغربی میڈیا میں شہ سرخی کے ساتھ دکھایا گیا۔واضح رہیکہ گزشتہ سال جنوری میں متنازع جریدے چارلی ایبڈو پر حملہ ہوا تھا جس میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔