چین کی دو بچہ پالیسی کے بارے میں طلباء سے امتحانی پرچے میں استفسار

131طلبا میں سے 31فیصد نے والدین کے دوسرا بچہ گود دینے کی حمایت کی

اتوار 17 جنوری 2016 14:10

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جنوری۔2016ء/شنہوا)2016کے اوائل ہی میں چین نے اپنی عشروں پرانی ایک بچہ پالیسی کو الوداع کہہ دیا تھا اور جوڑوں کو دوسرا بچہ اپنانے کی اجازت دی تھی ،اس تبدیلی سے یقینا لاکھوں چینی خاندانوں بالخصو ص ایسے خاندانوں جن کا پہلے ہی ایک بچہ ہے ان کی زندگی متاثرہو گی ،چین کے چھوٹے بچے اور بچیاں ،چھوٹے بھائی یا بہن کے ساتھ کے امکان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں ؟ حال ہی میں چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کے ایلیمنٹری سکول نے اپنے تیسرے گریڈ کے طلبا سے کہا کہ ایک چینی امتحان میں مندر جہ ذیل سوال کا جواب دیں ۔

(جاری ہے)

”اگر آ پ کے والدین آپ سے یہ کہیں کہ انہیں فیملی میں ایک اور بچے کی امید ہے ؟آپ ان سے کیا کہیں گے ؟وجہ بیان کریں “امتحان میں شریک تمام 134طلباء میں سے 71فیصد نے جواب دیا کہ وہ بچے کو پسند کریں گے ،42طلبا نے اس امر کی بھی وضاحت کی کہ وہ کس جنس کو ترجیح دیں گے ،یہ بات شنہوا نیوز ایجنسی نے بتائی ہے ۔دریں اثنا 35طلبانے جو کہ تمام جواب دینے والوں کا 26فیصد تھا واضح طور پر کہا کہ وہ ہر گز نہیں چاہتے کہ ان کے والدین کا دوسرا بچہ ہو ۔