افغان شہر جلال آباد میں صوبائی کونسل کے رکن کے گھر پرخود کش حملہ ،13 افرادہلاک،14 زخمی

خودکش حملہ اس وقت کیا گیاجب طالبان کے ہاتھوں شنواری برادرز کی رہائی کی خوشی میں قبائلی عمائدین بڑی تعداد میں عبیداللہ شنواری کے گھرجمع تھے اس دوران ایک خودکش حملہ آور نے گھر میں داخل ہوکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا،ہلاک ہونے والوں میں عبیداللہ شنواری کے بھائی سمیع اللہ شنواری بھی شامل، والد ملک عثمان زخمی ہوئے ہیں،ترجمان صوبائی پولیس

اتوار 17 جنوری 2016 13:50

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جنوری۔2016ء ) افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں صوبائی کونسل کے رکن کے گھر پر خودکش حملے میں 13 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے ، خودکش حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں، زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

اتوار کو افغان میڈیاکے مطابق صوبائی پولیس کے ترجمان عطااللہ کھوگیانی کا کہنا ہے کہ خود کش دھماکہ صبح کے وقت صوبائی کونسل کے رکن عبیداللہ شنواری کے گھر پر گیا جس میں 13 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے ۔حکام کاکہنا ہے کہ خودکش حملہ اس وقت کیا گیا9ما ہ بعد جب طالبان کے ہاتھوں شنواری برادرز کی رہائی کی خوشی میں قبائلی عمائدین بڑی تعداد میں صوبائی کونسل کے رکن عبیداللہ شنواری کے گھرجمع تھے کہ اس دوران ایک خودکش حملہ آور نے گھر کے اندر داخل ہوکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں عبیداللہ شنواری کے بھائی سمیع اللہ شنواری بھی شامل ہے جبکہ شنواری کے والد ملک عثمان جو قبائلی سربراہ بھی ہیں زخمی ہوئے ہیں۔خودکش حملہ صبح 10 بجکر 20منٹ پر کیا گیا ۔ خودکش حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں بعض افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے ۔ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر کا تعلق شنواری قبیلے سے ہے ۔فوری طور پر کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔