ایران نے جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے تمام ضروری اقدامات پورے کر لیے ہیں جس کے بعد اس پر عائد بین الاقومی پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں،آئی اے ای اے

پابندیاں ختم ہونے پر خدا کا شکرگزار ، ایران کی عظمت اور اس کے صبر کے آگے سر نگوں ہوں،ایرانی قوم کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں،یہ دنیا کے ساتھ تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہے، معاہدے سے کسی ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ایرانی صدرحسن روحانی کا پابندیوں کے خاتمے کا خیرمقدم

اتوار 17 جنوری 2016 13:50

تہران/ نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جنوری۔2016ء ) جوہری توانائی کے نگران ادارے (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے تمام ضروری اقدامات پورے کر لیے ہیں جس کے بعد اس پر عائد بین الاقومی پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں،ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے عالمی پابندی کے خاتمے کے اعلان پر قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں، ایران نے ’دنیا کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے باب‘ کا آغاز کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان کامیاب ایٹمی معاہدے اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی تصدیق کے بعد یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے ایران پرلگائی گئی پابندیاں ختم کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ایران کی جانب سے سینٹری فیوجز ہٹانے اور تجربات روکنے کی تصدیق کرتے ہوئے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نیاپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تہران نے معاہدے کی پاسداری کی ہے۔

آئی اے ای اے کی تصدیق کے بعد ایرانی وزارت خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فریڈریکا موگرینی نیمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سے ایران پر تجارتی پابندیاں اٹھالی گئی ہیں۔ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران نے ’دنیا کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے باب‘ کا آغاز کیا ہے۔ حسن روحانی نے کہا کہ اس معاہدے سے کسی ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

ایران نے عالمی توانائی ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ایرانی اقدامات قابل تعریف ہیں۔ٹوئٹر پر صدر روحانی نے لکھا کہ ’اس عنایت کے لیے میں خدا کا شکرگزار ہوں اور ایران کی عظمت اور اس کے صبر کے آگے سر نگوں ہوں۔‘ایران پر عائد پابندیوں کے باعث 8 کروڑ ایرانی باشندے عالمی تجارتی اور معاشی نظام سے کٹ کر رہ گئے تھے اور ایران کی برآمدات تقریبا ختم ہو کر رہ گئی تھیں ، جس کے باعث عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

ایرانی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تجارتی پابندیاں باقاعدہ طور پر ختم نہیں ہوئیں، تاہم اس سے قبل ہی 2 بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نمائندے ایران پہنچ رہے ہیں کیونکہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایران عالمی منڈی میں تیل برآمد کرے گا جبکہ تہران کا کہنا ہے کہ وہ چند ہفتوں میں5 لاکھ بیرل تیل روزانہ برآمد کرسکتا ہے۔قبل ازیں امریکی وزیر خا رجہ نے کہا کہ ایران نے اپنے وعدوں پرمکمل عمل کیا، ایران کیایٹمی طاقت بننے کاخطرہ ٹل گیا ،معاہدے کے بعد خطے کے ممالک زیادہ محفوظ ہوگئے ہیں۔