مودی سرکار کا نئے کاروبار شروع کرنے کا مشن اور ’’عدم برداشت ‘‘اکٹھے نہیں چل سکتے

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی بھارت میں جاری انتہاپسندی کے خلاف بول پڑے

ہفتہ 16 جنوری 2016 18:53

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء) بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے ایسے وقت میں جب حکومت کی جانب سے ’’سٹارٹ اپ انڈیا ‘‘مشن شروع ہونے کو ہے ،نریندر مودی سرکارکو آڑھے ہاتھوں لے لیا ، راہول گاندھی نے کہا ہے کہ شہریوں کو نئے کاروبار شروع کرنے کے لئے ترغیب دینے اور عدم برداشت کی پالیسی پر گامزن ہونے میں تضاد ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے نئی دہلی میں طلبہ کے ساتھ سوالات ، جوابات کے سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ آر ایس ایس بھارت کے بارے میں ’’ انتہا پسند سوچ ‘‘ رکھتی ہے جبکہ نئے بزنس شروع کرنے کے لئے آئیڈیاز کی آزاد تحریک کی ضرورت پڑتی ہے۔

(جاری ہے)

راہول گاندھی نے کہا کہ ایسے کہنے میں بہت بڑا تضاد ہے کہ میں ’’سٹارٹ اپس ‘‘ تو شروع کرنا چاہتا ہوں لیکن میں عدم برداشت پر گامزن رہوں گا۔

اگر آپ عدم برداشت پر گامزن رہیں گے تو معیشت کو ناکام بنائیں گے اور سٹارٹ اپ کو بھی آگے نہ لا سکیں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے لوگوں کی الگ الگ درجہ بندی کر رکھی ہے ، بی جے پی کی درجہ بندی میں ہندو الگ ہیں ، مسلمان الگ ہیں اور خواتین الگ ہیں۔ حالانکہ درجہ بندی نہیں کی جا سکتی ۔