چاغی ضلع کی تقسیم کسی صورت قابل قبول نہیں ہے،ڈسٹرکٹ ممبر خان آصف

یہ ضلع برٹش دور میں ہمیں تحفہ میں ملے ملا تھا، وزیر اعلیٰ بلوچستان ایم پی اے چاغی کی سربرائی چاغی ضلع کے تمام اکابرین کو مدعو کریں، صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 16 جنوری 2016 17:13

چاغی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء) ڈسٹرکٹ ممبر چاغی خان آصف نے کہا کہ چاغی ضلع کی تقسیم کسی صورت قابل قبول نہیں ہے یہ ضلع برٹش دور میں ہمیں تحفہ میں ملے ملا تھا وزیر اعلیٰ بلوچستان ایم پی اے چاغی کی سربرائی چاغی ضلع کے تمام اکابرین کو مدعو کریں ڈسڑکٹ ممبر چاغی خان آصف خان سنجرانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوکنڈی ،تفتان ،کو کسی صورت میں چاغی ضلع سے الگ ہونے نہیں دیا جائے گا اس ضلع کے لئے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی اور یہ ضلع برٹش دور میں ہمیں تحفہ میں ملا تھا انہوں نے کہا اقوام سنجرانی کے قربانیوں کا ریکا رڈ پاکستان گورنمنٹ کے ساتھ موجود ہے ماشکیل کے قبائل ہمارے لیے قابل احترام ہے مگر کسی صورت میں ہم نوکنڈی ،تفتان کو چاغی ضلع سے الگ ہونے نہیں دینگے ،ریکوڈک ،سیندک ،پراجیکٹ پر نظرے لگانے والوں کا یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ نوکنڈی ضلع کو چاغی ضلع سے جدا کرنا کسی شیر خور بچے کو اسکی ممتا سے جدا کرنے کی مترداف ہیں نوکنڈی کے لوگوں کو کوئی ایسی مشکلات نہیں ہے جو چاغی ضلع سے انہیں الگ کریں انہوں نے کہا کہ چند افراد ایم پی اے اور ڈسڑکٹ چیئرمین کی نشستوں کے لیے ضلع چاغی کو دو لخت کر نا چاہتے ہیں انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ضلع چاغی کے تمام قبائلی لوگوں کا ایم پی چاغی کے سربرائی میں مدعو کریں چاغی کے قبائل ضلع کو دولخت کرنے کی حق میں نہیں ہیں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف ،جنرل راحیل شریف ،وزیر اعلیٰ بلوچستان ،چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہیں ضلع چاغی کو کسی صورت میں تقسیم نہیں کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :