سائنس دانوں نے موٹاپے کو پروسٹیٹ کینسر کی بڑی وجہ قرار دے دیا

انسانی چکنے خلیے بھی پروٹین خارج کرتے ہیں جو مردوں میں پروسٹیٹ کینسر کی وجہ بنتا ہے، تحقیق

ہفتہ 16 جنوری 2016 16:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جنوری۔2016ء) یوں تو موٹاپا کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور انسان کو کاہل اور سست بنا دیتا ہے جب کہ سائنس دان خبردار کر چکے ہیں کہ موٹاپا پوری دنیا میں کئی بیماریوں کی جڑ بن چکا ہے اور اب سائنسدان جانوروں اور انسانی خلیوں کی تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ موٹاپے کے باعث مردوں کو پروسٹیٹ کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

فرانسیسی سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چکنے خلیے پروٹین خارج کرتے ہیں جس کے باعث چوہوں میں پروسٹیٹ کینسر تیزی سے پھیلتا ہے جب کہ انسانی چکنے خلیے بھی پروٹین خارج کرتے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مردوں میں پروسٹیٹ کینسر موٹاپے کی وجہ سے ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے تاہم محققین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کینسر کے پھیلا کو روکنے والی ادویات مردوں میں اس کینسر کے پھیلا سے قبل اسے روکنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

(جاری ہے)

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی ادویات پہلے ہی تجرباتی طور پر دمہ جیسی بیماریوں کے لیے انسانوں پر استعمال کی جا رہی ہے۔تحقیق کے مطابق برطانیہ میں 8 میں سے ایک مرد پروسٹیٹ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوتا ہے اور ہر سال 10 ہزار مرد پروسٹیٹ کینسر سے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں لیکن اگر اس مرض کی تشخیص جلد کرلی جائے تو زندگی بچ جانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

اس سے قبل کینسر کی بہت سے اقسام کے بارے میں کہا جاتا رہا ہے کہ یہ موٹاپے کی وجہ سے ہوتے ہیں جس میں چھاتی کا کینسر بھی شامل ہے لیکن اب پہلی بار تحقیق کے نتیجے میں موٹاپے کے باعث پروسٹیٹ کینسر ہونے کے واضح ثبوت سامنے آئے ہیں جس کا پتہ سب سے پہلے چوہوں پر تحقیق کے نتیجے میں سامنے آیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ موٹے چوہوں میں پروسٹیٹ سے باہر رسولی جلدی پھیلتی ہے۔