ایمنسٹی سکیم میں ود ہولڈنگ ٹیکس کا مکمل خاتمہ ،سیلز ٹیکس50 لاکھ سے بڑھا کر 5 کروڑ کرنے چھوٹے تاجروں کو ویلتھ سٹیٹمنٹ سے مستثنیٰ رکھنے کی ضمانت دی جائے ایسا کرنے سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ نہیں ملے گا

ملک بھر کی تاجر وں کا حکومت سے مطالبہ

ہفتہ 16 جنوری 2016 16:36

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء)ملک بھر کی تاجر وں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایمنسٹی سکیم میں ود ہولڈنگ ٹیکس کا مکمل خاتمہ ،سیلز ٹیکس50 لاکھ سے بڑھا کر 5 کروڑ کرنے چھوٹے تاجروں کو ویلتھ سٹیٹمنٹ سے مستثنیٰ رکھنے کی ضمانت دی جائے ایسا کرنے سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ حکومت اور تاجروں کے تعلقات بھی مستحکم ہوں گے انہوں نییقین ظاہر کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے سے بچانے اور تاجروں کے سڑکوں پر آنے سے قبل ہی ود ہولڈنگ ٹیکس کافوری خاتمہ اورچھوٹے تاجروں کے دیگر تحفظات دور کردیگی اور تاجر برادری سے تعاون کے اس سلسلے کوآئندہ بھی جاری رکھے گی انہوں نے کہا کہ20 جنوری کو فیصل آبادمیں ملک گیر تاجر کنونشن ہوگاانہوں نے اس کنونشن میں شریک چاروں صوبوں کے تمام شہروں کے تاجر رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی ان خیالات کا اظہار چیئر مین آل پاکستان انجمن تاجران ایکشن کمیٹی خواجہ شاہد رزاق سکا،انجمن تاجران پنجاب اورفیصل آباد کے قائم مقام صدر الحاج محمد نواز وہرہ اور جنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ اوررانا سکندر اعظم خاں نے ا سلام آباد میں معقدہ تاجر کنونشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ ایمنسٹی سکیم نے ملک بھر کے تاجروں میں بے چینی پیدا کردی ہے اس سکیم سے ناتو چھوٹے تاجروں کو کوئی فائدہ ہوگا، نہ حکومت کی آمدنی بڑھے گی، نہ ٹیکس نیٹ کو توسیع ملے گی اور نہ ہی بجٹ خسارہ کم ہوگا۔

(جاری ہے)

کالا دھن سفید کرنے کا قانون در حقیقت انہی طبقات کیلئے لایا جا رہا ہے جو اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس چوری کرنے کے عادی مجرم ہیں انہوں نے کہا کہ چند حکومتی تاجروں کی ملی بھگت سے حکومت کا یہ فیصلہ چھوٹے تاجرو ں کو دھوکہ دیکر انہیں خوش فہمی میں مبتلا کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی محب الوطن تاجر برادری صرف اور صرف ودہولڈنگ ٹیکس جیسے ظالمانہ اقدامات کا خاتمہ چاہتی ہے الحاج محمد نواز وہرہ اور خواجہ شاہد رزاق سکانے کہا کہ تاجر برادری ملکی ترقی و خوشحالی کی رفتار بڑھانے ،ملک میں پائیدار امن کے قیام اور سیاسی دہشت گردی کی لعنت سے نجات کیلئے جمہوری حکومت کے دست و بازو بنکر ملک اور اسکی معیشت کومضبوط و مستحکم کرنا چاہتی ہے لیکن حکمران جب تک ٹیکس کے منصفانہ نظام کے لئے اقدامات نہیں کریں گے قوم کا مستقبل روشن کرنے سے متعلق حکومت کے تما م دعوے کھوکھلے ہو نگے انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیمFBR کی ناکامی کا منہ بولتا ثبت ہے اس سکیم سے صرف ٹیکس چوروں اور ملی بھگت کرنے والی بیوروکریسی کی حوصلہ افزائی ہوگی انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت ٹیکس چوروں کو کالا دھن سفید کرنے میں مدد دینے کی اس سکیم کو بند کردے بصورت دیگر اس فیصلہ سے لگتا ہے کہ حکومت ٹیکس نیٹ پھیلانے ، مراعات یافتہ شعبوں کے خلاف کاروائی سمیت ناجائز اثاثے ضبط کرنے کیلئے مناسب قانون سازی اور بیرون بینکوں میں جمع اربوں ڈالر کی واپسی کے سلسلہ میں اقدامات کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی اگرقوم کے یہ خدشات درست ہیں تو ملک ہمیشہ ملکی و غیر ملکی قرضوں محتاج رہیگا ڈاکٹر محمود یوسف،شیخ نصیر یوسف وہرہ ،مرزا طالب صدیق بیگ ،رانا امین، سا جد قادی، میاں اشرف مٹھو ،شیخ سعید، مظفر یوسف کھوکھر،شیخ طلعت سلیم ،حاجی تجمل حسین ،رانا اشفاق احمد،چوہدری اعجاز، چوہدری محمد اکرم ،حاجی ندیم وہرہ اور دیگر اسلام آباد رتاجر کنونشن میں شرکت والوں میں شامل تھے ۔