بین الاقوامی برادری شامی عوام کی مشکلات کے ازالے کے لیے اقدامات کرے ،چینی مندوب

ہفتہ 16 جنوری 2016 15:00

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء/شنہوا) اقوام متحدہ میں ایک چینی مندوب نے گذشتہ روز بین الاقوامی برداری پرزور دیا کہ شامی عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے ،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی سیاسی حل ہی شام میں تمام متعلقہ مسائل کا حتمی راستہ ہے ،اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب لایو جائی یی نے شام کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس کو بتایا کہ بعض محصور علاقوں کی آبادی کو خوراک اورادویات کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان کا طرز بودوباش کے حالات حقیقی معنوں میں افسوسناک ہیں۔

لایو نے کہا کہ چین کو امید ہے چین کے لیے بین الاقوامی انسانی ہمدردی کی امداد کا وعدہ کرنے والی کانفرنس آئندہ ماہ کے اوائل میں منعقد ہو گی اس سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور چین تمام عطیات دینے والے ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ شامی عوام کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے فراخدلی کا مظاہرہ کریں ، نومواقعوں اور مختلف چینلوں کے ذریعے اب تک چین نے شام اور علاقے کے دوسرے ممالک کو مجموعی طور پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 685ملین یوآن(قریباً 104.34ملین امریکی ڈالر ) مالیت کی امداد فراہم کی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ”گذشتہ سال جی 20سربراہی کانفرنس کے موقع پر صدر جن پنگ نے متعلقہ ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو انسانی ہمدری کی بنیاد پر مزید 100ملین امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو انسانی ہمدردی کے بحران سمیت شام کے مسائل کے سیاسی حل کے تلاش میں پر عز م رہنا چاہئے ،بین الاقوامی سپورٹ گروپ کے اب تک تین وزارتی سطح کے اجلا س ہوئے ہیں ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ ماہ متفقہ طورپر 2254ویں قرارد اد منظور کی ہے جو کہ شام کے سیاسی عمل کے بارے میں اپنی نوعیت کی پہلی قرارداد ہے ، چینی مندوب نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو سیاسی حل کے لیے موجودہ رفتار کو برقرار رکھنا چاہئے اور اس امر کو یقینی بنانا چاہئے کہ متعلقہ عمل کے مثبت نتائج ڈلیور ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ یہ ضروری ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ اقوام متحدہ مصالحت کا اہم چینل رہنا چاہئے ،لایو نے مزید کہا کہ چین شام کے تمام متعلقہ فریقین پر زوردیتا ہے کہ بین الاقوامی موقع سے فائدہ اٹھا یا جائے مذاکرات جلد شروع کیے جائیں اور شام میں سیاسی عمل اس طریقے سے جاری کیا جائے تا کہ حقیقی نتائج حاصل کیے جا سکیں ۔