چین کا پہلی مرتبہ کسی یورپی ملک کا مصنوعی سیارہ مدار میں بھیجنے کااعزاز

بیلاروس کے مصنوعی سیارے کو مطلوبہ مدار میں کامیابی سے چھوڑا گیا مشن کی کامیابی پر دونوں ممالک کے صدور کی ٹیلی فون پر ایک دوسرے کو مبارکباد

ہفتہ 16 جنوری 2016 13:08

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء) چین کے صدر ژی جن پنگ اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے ہفتے کہ چین کی طرف سے بیلا روس کے ٹیلی کام مصنوعی سیارے کو کامیابی سے چھوڑے جانے کو ٹیلی فون پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی ،صدر ژی نے بیلنٹیرسٹ ۔1کے داغے جانے کو دونوں ممالک کے درمیان جامع تزیرواتی شراکت داری اور دوطرفہ خلائی تعاون کی اہم کامیابی کے مترادف قرار دیا ،باور کیا جاتا ہے کہ یہ مصنوعی سیارہ بیلا روس کی اقتصادی پیداوار کے اضافے میں معاون ثابت ہو گا اور ملک کو دوسرے فوائد پہنچائے گا ، یہ مصنوعی سیارہ بیجنگ کے مقامی وقت کے مطابق صبح 12.57پر ہفتے کو جنوبی مغربی چین کے ژی چنگ سیٹلائیٹ لانچ سینٹر سے مطلوبہ مدار میں بھیجا گیا ،یہ مصنوعی سیارہ جو لانگ مارچ۔

(جاری ہے)

3بی راکٹ کے ذریعے چھوڑا گیا ہے ، بیلا روس کا پہلا مواصلاتی مصنوعی سیارہ ہے ، اس کے چین نے پہلی مرتبہ کسی یورپی ملک کا مصنوعی سیارہ چھوڑا ہے ۔صدر ژی نے مزید کہا کہ چین مختلف شعبوں میں اختراع کو فروغ دینے اور دونوں ممالک اور عوام کے باہمی مفاد میں چین بیلا روس تعلقات کو بلند ترین سطح پر لے جانے کے لیے تعاون کرنے پر آمادہ ہے ،بیلاروس کے صدر لوکا شینکو مصنوعلی سیارے کو چھوڑنے کو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی کامیابی سے تعبیر کیا ، لوکا شینکو کے مطابق یہ پروگرا م جو کہ خلائی ٹیکنالوجی میں چین کی اہم کامیابیوں میں سے ایک کا نمونہ ہے ، بیلا روس کی سیاست ، معیشت ، معاشرت اور اختراع کے لیے عظیم اہمیت کاحامل ہے ۔

انہوں نے امید ظاہر کہ چین خلائی ٹیکنالوجی اور مواصلات کے شعبوں میں زیادہ تر کامیابیوں جو کہ تمام انسانیت کے لیے فائدہ مند ہو ں گی کے حصول کو جاری رکھے گا ۔

متعلقہ عنوان :