بھارت ‘گائے کے گوشت کیساتھ سفر کر نے کے شبہ میں مسلمان جوڑے پرحملے کر نے والے متعدد افراد گرفتار

سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ‘ ریلوے پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے ‘ پولیس افسر

ہفتہ 16 جنوری 2016 12:55

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جنوری۔2016ء) بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک ہندو تنظیم کے کچھ اراکین کو گرفتار کر لیا ہے جنھوں نے گائے کے گوشت کے ساتھ سفر کرنے کے شبے میں ایک مسلمان جوڑے پر حملے کیا تھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ مسلمان جوڑا ایک ٹرین پر سفر کر رہا تھا کہ ’گورکشہ سمیتی‘ نامی تنظیم کے کچھ اراکین نے اْن سے ان کا ایک تھیلا چھین لیا۔

مسلمان جوڑے نے بتایا کہ وہ گائے کا گوشت نہیں لے جا رہے تھے بھارت میں کئی ریاستوں نے گائے کے گوشت پر پابندی عائد کر رکھی ہے جسے ملک کی ہندو اکثریتی برادری مقدس جانور سمجھتی ہے۔یہ واقعہ تب پیش آیا جب محمد حسین اور ان کی اہلیہ نسیمہ بانو مرکزی مدھیہ پردیش میں ایک ٹرین پر سفر کر کے کھڑکیا سٹیشن پہنچے۔

(جاری ہے)

محمد حسین نے کہا کہ جب ٹرین سٹیشن پر پہنچی تو دس سے 15 لوگ ٹرین پر سوار ہوئے اور مسافروں کے سامان کی تلاشی لینے لگے۔

انھوں نے کچھ مسافروں پر حملہ بھی کیا انھوں نے ہمارے بیگ بھی چیک کیے اور میری بیوی پر بھی حملہ کیامحمد حسین کے مطابق انھیں مدد کیلئے ہردہ شہر سے اپنے اہل خانہ کو بلانا پڑا۔انھوں نے کہا کہ گورکشہ سمیتی کے اراکین سب کے بیگ چیک کر رہے تھے۔ ہم نے پولیس تک جانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہم یہاں ہردہ میں رہتے ہیں۔ دوسرے لوگوں نے چپ رہ کر سفر جاری رکھا۔سینئر پولیس افسر ہردہ رام بابو شرما نے بتایا کہ سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ریلوے پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :