انتہاء پسند اسرائیلی وزیراعظم نے مساجد میں اذانوں پر پابندی کی راہ ہموار کرنے کیلئے اذانوں ، مساجد کیخلاف زہر اگلنا شروع کردیا

فلسطینی مساجد میں اذانیں شور وغوغاء ، شہریوں کے آرام وسکون میں خلل پیدا کرتی ہیں، کسی صورت قابل قبول نہیں، بنجمن نیتن یاہو

ہفتہ 16 جنوری 2016 12:01

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جنوری۔2016ء) انتہاء پسند اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطین کی مساجد میں اذانوں پر پابندی کی راہ ہموارکرنے کیلئے اذانوں اور مساجد کیخلاف زہراگلنا شروع کردیا۔بنجمن نیتن یاھو نے حکمران جماعت’لیکوڈ‘ کے پارلیمانی بلاک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں چپے چپے پر موجود مساجد اور وہاں سے بلند ہونیوالی اذانیں شوروغوغا ، یہودی شہریوں کے آرام وسکون میں خلل کا باعث بن رہی ہیں۔

نیتن یاھو نے کہا کہ فلسطینی عرب آبادی والے علاقے ریاستی قانون پرعملدرآمد نہیں کرتے، وہ دھڑا دھڑ مسجدیں بنانے کیساتھ لاوٴڈ سپیکروں کے ذریعے اذان دینے پر مصر ہیں جس کے نتیجے میں یہودی شہریوں کے آرام و سکون میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینیوں کی خانگی اور عایلی روایات کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ فلسطینی آبادیوں میں شادیوں سے متعلق قوانین کی بھی کوئی ریاعت نہیں رکھی جاتی۔

مساجد کیخلاف زہر افشانی کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ کسی مذہبی گروپ کو دوسروں کی زندگیوں کو خلل میں ڈالنے کا کوئی جواز نہیں۔ فلسطینیوں کی مساجد سے گونجنے والی اذان کی اوازیں یہودیوں کے سکون میں خلل پیدا کرتی ہیں، جسے کسی صورت میں قابل قبول قرار نہیں دیا جاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :